برسات

گرمی کی جب چھٹی ہوئی
برسات کی رت آ گئی
بادل گرجتے آ گئے
سورج میاں گھبرا گئے
بادل کئی دن تک رہے
سورج میاں چھپتے پھرے
بارش کی بچو جھڑ لگی
تو پھر کئی دن تک رہی
گھر میں ہمیں رہنا پڑا
سڑکوں پہ تھا پانی کھڑا
بارش رکی تو اٹھ گئے
اسکول جانے کے لیے
ہم پائنچے اونچے کیے
اور ہاتھ میں چھتری لیے
بے بی کو لے کر چل دئے
اسکول پڑھنے کے لیے