بلا سے گر رہے یہ ناشنیدہ شان بھارتی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بلا سے گر رہے یہ ناشنیدہ مری مانو لکھو اپنا قصیدہ شب غم کاٹنے والوں سے پوچھو ہے کتنی شوخ صبح نودمیدہ کرو گے تم اسے نذر جنوں کیا قبائے زندگی خود ہے دریدہ سنبھلنا اور بھی دشوار ہوگا مجھے کہتی ہے دنیا برگزیدہ