بیساکھ میں بارش
سوکھی دیوار پہ مینہ آ کے مسلسل برسا
چھت کے پہلو میں ٹکا
دھات کا پرنالہ بہا
شہر کو جاتی سیاہ کار سڑک بھیگ گئی
دیکھ کے بدلیاں رمضان مسلسل بھاگا
کھینچ کے لائی ہوا مینہ کا آبی دھاگا
کھیت کے بیچ میں بادل کا گریبان کھلا
اور دھرتی کے کھلے منہ میں آکاش گھلا
بھوسہ کھلیان کے پالان پہ جا اوندھا گرا
رات کے پچھلے پہر گاہی کنک
بھیگ گئی