بہار

یوں مرے دل سے کھیلتی ہے بہار
جیسے تاروں کی دل نشیں چشمک
جس طرح چاند کی حسیں کرنیں
نیم شب گوشۂ گلستاں میں
پتی پتی پہ ناز سے کھیلیں


یوں مرے دل سے کھیلتی ہے بہار
جس طرح قرب حسن کا احساس
جیسے محبوب کی نگاہ جمیل
دل میں آنکھوں کی راہ سے اترے
اور ہو جائے روح میں تحلیل


یوں مرے دل سے کھیلتی ہے بہار
جیسے الفت کے بے صدا نغمے
جس طرح غم کی مضمحل تانیں
درد افسردگی سے اکتا کر
ساز ہستی سے خود بہ خود ابھریں


یوں مرے دل سے کھیلتی ہے بہار
جیسے آنچل کسی حسینہ کا
ہولے ہولے اڑا رہی ہو نسیم
جس طرح عکس حور سے کھیلے
خلد میں موج کوثر و تسنیم