بچے کی ضد کو اب تو مرا اعتبار دے
بچے کی ضد کو اب تو مرا اعتبار دے
اے آسماں یہ چاند مرے گھر اتار دے
چوری کروں تو ہاتھ مرے کاٹ دے مگر
پہلے خدائے وقت مجھے روزگار دے
ٹھکرا نہ دوں میں غیر کے ہاتھوں ملی شکست
مجھ کو بھی میری نسل ہی مجرم قرار دے
یا رب جنون عشق سے محروم رکھ مجھے
یا میری وحشتوں کو نئے ریگ زار دے