Ziyaul Hasan

ضیاء الحسن

ضیاء الحسن کی غزل

    دل میں کوئی بھی تمنا کیوں ہو

    دل میں کوئی بھی تمنا کیوں ہو رات دن اس کا نظارہ کیوں ہو جتنا دیکھا ہے وہ اتنا تو نہیں جتنا سمجھا ہے وہ اتنا کیوں ہو تمہیں ملنا ہی نہیں جب ہم کو دل تری سمت لپکتا کیوں ہو ہاتھ سے ہاتھ نہیں ملتا جب کوئی بھی آپ کے جیسا کیوں ہو مل ہی جائے گا جو ملنا ہوگا درمیاں کوئی وسیلہ کیوں ہو جو ...

    مزید پڑھیے

    کہاں لے جائیں گے سامان اتنا

    کہاں لے جائیں گے سامان اتنا اگر آ جائے ہم کو دھیان اتنا یہ آنکھیں ڈھونڈھتی رہتی ہیں کس کو یہ دل رہتا ہے کیوں حیران اتنا اسے کوئی سمجھ سکتا ہے کیسے بدل جاتا ہو جو ہر آن اتنا جو کرنا تھا وہ میں نے کر لیا ہے مرے جوہر میں تھا امکان اتنا اسے ہم بھول تو سکتے ہیں لیکن نہیں یہ کام کچھ ...

    مزید پڑھیے

    موجود کچھ نہیں یہاں معدوم کچھ نہیں

    موجود کچھ نہیں یہاں معدوم کچھ نہیں یہ زیست ہے تو زیست کا مفہوم کچھ نہیں منظر حجاب اور ہی کچھ منظروں کے ہیں معلوم ہم کو یہ ہے کہ معلوم کچھ نہیں خواب و خیال سمجھیں تو موجود ہے جہاں کچھ بھی سوائے نقطۂ موہوم کچھ نہیں حرف و بیاں نظارے ستارے دل و نظر ہر شے میں انتشار ہے منظوم کچھ ...

    مزید پڑھیے

    وصل سے اور ہجر سے ہے تنگ

    وصل سے اور ہجر سے ہے تنگ دل نے سیکھے ہیں کچھ عجیب ہی ڈھنگ اب نہ زنجیر ہے نہ زنداں ہے اب نہ دیوار ہے نہ ہاتھ میں سنگ اب نہ دل میں وو یاسمیں رو ہے اب نہ آنکھوں میں وہ مہکتے رنگ اب نہ وہ عشق میں کشاکش ہے اب نہ وہ زندگی میں ہے آہنگ جیتتا جا رہا ہوں عشق کا کھیل ہارتا جا رہا ہوں زیست کی ...

    مزید پڑھیے

    زندگی ہم نے ترے رنگ میں ڈھالی بھی ہے

    زندگی ہم نے ترے رنگ میں ڈھالی بھی ہے روش زیست مگر اپنی نرالی بھی ہے کیا گزرتی ہے بھلا طائر جاں پر اے عشق شوق پرواز بھی ہے بے پر و بالی بھی ہے عشق کا کام تو دینا ہے سو جاں دی اے دل ہم نے دنیا سے کوئی چیز بھلا لی بھی ہے ہم اکیلا تجھے اس شہر میں چھوڑ آئے ہیں ہم نے اک بات تو اے دل تری ...

    مزید پڑھیے

    دیکھا ہی نہ ہو جس نے کبھی خاک سے آگے

    دیکھا ہی نہ ہو جس نے کبھی خاک سے آگے کیا اس کو نظر آئے گا افلاک سے آگے وہ غم بھی اٹھائے ہیں ترے عشق میں اے جاں اٹھتے ہی نہ تھے جو دل صد چاک سے آگے دل موسم ہجراں میں کہیں مر نہ گیا ہو دیکھو تو کبھی دیدۂ نمناک سے آگے اک فصل بہاراں ہے مرے روح و بدن پر اک باغ کھلا ہے تری پوشاک سے ...

    مزید پڑھیے