دل میں کوئی بھی تمنا کیوں ہو

دل میں کوئی بھی تمنا کیوں ہو
رات دن اس کا نظارہ کیوں ہو


جتنا دیکھا ہے وہ اتنا تو نہیں
جتنا سمجھا ہے وہ اتنا کیوں ہو


تمہیں ملنا ہی نہیں جب ہم کو
دل تری سمت لپکتا کیوں ہو


ہاتھ سے ہاتھ نہیں ملتا جب
کوئی بھی آپ کے جیسا کیوں ہو


مل ہی جائے گا جو ملنا ہوگا
درمیاں کوئی وسیلہ کیوں ہو


جو نہیں الٹا نہیں ہے الٹا
جو نہیں سیدھا وہ سیدھا کیوں ہو


ایک ہی بات کو کیوں دہرائیں
ایک ہی شعر دوبارہ کیوں ہو