دنیائے خرابات سے پہلے بھی کہیں تھا
دنیائے خرابات سے پہلے بھی کہیں تھا میں اپنی ملاقات سے پہلے بھی کہیں تھا عالم تو ابھی کل کے ہیں تخلیق مرے دوست میں ارض و سماوات سے پہلے بھی کہیں تھا میں آج بھی ہوں کل بھی کہیں ہوں گا یقیناً اور عرصۂ اوقات سے پہلے بھی کہیں تھا کہتے تھے ملائک کہ یہ انسان ہے فتنہ یعنی کہ میں خدشات ...