یونس تحسین کی غزل

    ہجر کہتے ہیں کسے یہ کیا کسی سے پوچھنا

    ہجر کہتے ہیں کسے یہ کیا کسی سے پوچھنا پوچھنا پڑ جائے بھی تو بانسری سے پوچھنا بانسری جو رو رہی ہے اصل سے کٹنے کا دکھ اصل کیا ہے یہ کسی درویش ہی سے پوچھنا ایرے غیرے سے کبھی بھی یار کی بابت نہ پوچھ اس کا جب ہو پوچھنا اس کے ولی سے پوچھنا یہ بھی کوئی بے وفائی ہے جو اپنے ساتھ ہے بے وفا ...

    مزید پڑھیے

    غم کی ترتیب سلیقے سے لگا سکتا تھا

    غم کی ترتیب سلیقے سے لگا سکتا تھا یعنی میں روز ترا ہجر منا سکتا تھا صبر نے چیخ گلے سے نہیں آگے بھیجی ورنہ دیوانہ بہت شور مچا سکتا تھا غیرت عشق نے پتھر کا بنایا مجھ کو ورنہ میں خاک وہاں اڑ کے بھی جا سکتا تھا تنگیٔ دامن صد چاک ترا کیا رونا میں نمائش میں فقط زخم دکھا سکتا تھا تیری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2