Yasmin Husaini Zaidi Nikhat

یاسمین حسینی زیدی نکہت

یاسمین حسینی زیدی نکہت کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    اپنی ہستی میں سمٹتی جا رہی ہوں

    اپنی ہستی میں سمٹتی جا رہی ہوں ساری دنیا سے میں کٹتی جا رہی ہوں ریت پر لکھے ہوئے اک نام جیسی میں ہوا کے ساتھ مٹتی جا رہی ہوں دیکھ کر فوج رقیباں گامزن میں راستے سے خود ہی ہٹتی جا رہی ہوں زیست کا تھی میں مکمل اک فسانہ کس لئے قسطوں میں بٹتی جا رہی ہوں

    مزید پڑھیے

    محبتیں تو ملیں گو وفا ملی نہ ملی

    محبتیں تو ملیں گو وفا ملی نہ ملی سفر حسین تھا منزل کا کیا ملی نہ ملی نہ دوستوں سے توقع نہ دشمنوں سے گریز یہ دل تھا گور غریباں شمع جلی نہ جلی عجب سا حبس ہے انسانیت کے ذہنوں میں کسے ہو فکر کہ باد صبا چلی نہ چلی ترے وصال کے لمحوں کو منجمد کر لوں شب فراق کا کیا ہے ڈھلی ڈھلی نہ ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں آنکھوں میں بات ہونے لگی

    آنکھوں آنکھوں میں بات ہونے لگی خالی نیندوں سے رات ہونے لگی اس کی نظروں میں نشہ تھا ایسا بر طرف کائنات ہونے لگی ہر طرف ذہن و دل کے گوشے میں ہاں اور نہ کی بساط ہونے لگی جب کبھی مل گئے وہ قسمت سے پھر زمانے کی بات ہونے گلی اور بچھڑے تو کچھ طلب ایسی ریزہ ریزہ یہ ذات ہونے لگی نہ ...

    مزید پڑھیے

    مجھ پہ تو گرے خنجر تم لہو لہو کیوں ہو

    مجھ پہ تو گرے خنجر تم لہو لہو کیوں ہو زخمی میرے بال و پر تم لہو لہو کیوں ہو تم کو تو ملے تمغے زہد و پارسائی کے سنگ تو پڑے مجھ پر تم لہو لہو کیوں ہو دل کے چاک میں اپنے ایک بھی نہ سل پائی ہیں تمہارے چارہ گر تم لہو لہو کیوں ہو تم کو تو ملا رتبہ سر کے تاج ہونے کا زیر پا ہے میرا سر تم لہو ...

    مزید پڑھیے

    میری آواز کو نہ قید کرو

    میری آواز کو نہ قید کرو عزم پرواز کو نہ قید کرو ہے روش میری زخم دل لکھنا میرے انداز کو نہ قید کرو کسی انجام بد کے خدشے میں حسن آغاز کو نہ قید کرو تم نظر کو چرا کے یوں مجھ سے اک حسیں راز کو نہ قید کرو ہے مقید یہ ذات رسموں میں دل جانباز کو نہ قید کرو

    مزید پڑھیے

تمام