دنیا اگر جلائے گی تو کیا جلوں گا میں
دنیا اگر جلائے گی تو کیا جلوں گا میں ہاں تم جلا رہے ہو تو اچھا جلوں گا میں اشکوں کی وہ کمی کہ بدن خشک ہو چکا اس بار جل اٹھوں گا تو سارا جلوں گا میں تم جل نہیں سکے تو ہوائیں ہی روک لو کب تک ان آندھیوں میں اکیلا جلوں گا میں ہوں اشک بار مجھ کو ابھی مت جلائیے ہوگا دھواں زیادہ جو گیلا ...