مجھے وہ غم ہے کہ ساری زمین رونے لگے
مجھے وہ غم ہے کہ ساری زمین رونے لگے
جو اشک پونچھ دوں تو آستین رونے لگے
تمہیں پتہ ہے میں ایسی جگہ بھی ہنس آیا
جہاں پہ ضبط کے سب ماہرین رونے لگے
مداری جانتا تھا آخری تماشا ہے
سو کھیل ایسا کیا ناظرین رونے لگے
ترے لبوں پہ اداسی تھی ایک لمحے کو
تری ہنسی کے سبھی شائقین رونے لگے
کچھ ایسے قید کیا ہے گھروں میں قدرت نے
مکان ہنسنے لگے اور مکین رونے لگے