Wazir Ali Saba Lakhnavi

وزیر علی صبا لکھنؤی

وزیر علی صبا لکھنؤی کی غزل

    آیا جو موسم گل تو یہ حساب ہوگا

    آیا جو موسم گل تو یہ حساب ہوگا ہم ہوں گے یار ہوگا جام شراب ہوگا نالوں سے اپنی اک دن وہ انقلاب ہوگا دم بھر میں آسماں کا عالم خراب ہوگا دکھلائیں گے تجھے ہم داغ جگر کا عالم منہ اس طرف کبھی تو اے آفتاب ہوگا اے زاہد ریائی دیکھی نماز تیری نیت اگر یہی ہے تو کیا ثواب ہوگا وہ رد خلق ...

    مزید پڑھیے

    دل پر داغ باغ کس کا ہے

    دل پر داغ باغ کس کا ہے دیدۂ تر ایاغ کس کا ہے مے کدہ صحن باغ کس کا ہے ساغر گل ایاغ کس کا ہے داغ چمکا چلی نسیم بہار یہ ہوا میں چراغ کس کا ہے کیوں کہیں زلف یار کو سنبل یاں پریشاں دماغ کس کا ہے دل پر داغ کی یہی ہے بہار نہ کھلے خانہ باغ کس کا ہے ناصحا مغز کیوں پھراتا ہے چل ترا سا دماغ ...

    مزید پڑھیے

    بچ کر کہاں میں ان کی نظر سے نکل گیا

    بچ کر کہاں میں ان کی نظر سے نکل گیا اک تیر تھا کہ صاف جگر سے نکل گیا خود رفتگی ہی چشم حقیقت جو وا ہوئی دروازہ کھل گیا تو میں گھر سے نکل گیا محو جمال رہ گئے ہم کچھ خبر نہیں آیا کدھر سے یار کدھر سے نکل گیا کیسا ہوا ہوا مرے رونے کو دیکھ کر دامان ابر دیدۂ تر سے نکل گیا رونے سے ہجر یار ...

    مزید پڑھیے

    داغ جنوں دماغ پریشاں میں رہ گیا

    داغ جنوں دماغ پریشاں میں رہ گیا دامن میں خار چاک گریباں میں رہ گیا جب دو قدم جنوں میں مرا ساتھ ہو گیا پھیلا کے پاؤں قیس بیاباں میں رہ گیا ابروئے یار سے جو بہت منفعل ہوا منہ ڈال کر ہلال گریباں میں رہ گیا تقلید بن پڑی نہ تمہاری خرام کی طاؤس لڑکھڑا کے گلستاں میں رہ گیا آئی بہار ...

    مزید پڑھیے

    بندہ اب ناصبور ہوتا ہے

    بندہ اب ناصبور ہوتا ہے عفو ہووے قصور ہوتا ہے وہ زمیں پر قدم نہیں رکھتے حسن کا کیا غرور ہوتا ہے دولت حسن کے لٹانے میں خرچ کیا اے حضور ہوتا ہے سرمہ آنکھوں میں وہ لگاتے ہیں دیکھیے کیا فتور ہوتا ہے ہم ہیں مجبور آپ ہیں مختار کہئے کس سے قصور ہوتا ہے سایہ اس آفتاب طلعت کا دیدۂ مہ کا ...

    مزید پڑھیے

    کوئی صورت سے گر صفا ہو

    کوئی صورت سے گر صفا ہو آئنۂ دل خدا‌ نما ہو ماشاء اللہ چشم بد دور کیا خوب جوان مہ لقا ہو منصف ہوں شیخ و گبر دل میں قصہ چک جائے فیصلہ ہو دوزخ کو بھی مات کر دیا ہے اے سوزش دل ترا برا ہو مسند کیسی فقیر ہوں میں تھوڑی سی جگہ ہو بوریا ہو کہتے ہیں وہ میرے دیکھنے پر دیکھو کوئی نہ دیکھتا ...

    مزید پڑھیے

    اے صبا جذب پہ جس دم دل ناشاد آیا

    اے صبا جذب پہ جس دم دل ناشاد آیا اپنی آغوش میں اڑ کر وہ پری زاد آیا محو ابرو کے لئے خنجر فولاد آیا ذبح کرنا بھی نہ تجھ کو مرے جلاد آیا سرکشی پر جو وہ سرو ستم ایجاد آیا پاس آرے کے گھسٹتا ہوا شمشاد آیا چشم موسیٰ ہمہ تن بن گیا میں حیرت سے دیکھا اک بت کا وہ عالم کہ خدا یاد آیا دم ...

    مزید پڑھیے

    بے تابئ دل نے زار پا کر

    بے تابئ دل نے زار پا کر دے دے پٹکا اٹھا اٹھا کر گھر میں دعویٰ نہ حسن کا کر یوسف سے نکل کے سامنا کر زلفوں کو نہ چھوڑ تو بڑھا کر نازک ہے گرے گا جھونک کھا کر بیٹھے جو وہ شب نقاب اٹھا کر بجھنے لگی شمع جھلملا کر برباد نہ کر تو آبرو کو مانند حباب سر اٹھا کر اس گل کی مژہ نے مار ...

    مزید پڑھیے

    نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے

    نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے شرک موجود ہے کیا ہونا ہے کشف مقصود ہے کیا ہونا ہے حال مفقود ہے کیا ہونا ہے سجدے ہوتے ہیں کسے او غافل کون معبود ہے کیا ہونا ہے چھوڑ دنیائے دنی کا پیچھا اس سے کیا سود ہے کیا ہونا ہے ہست و بود تن خاکی اک دن نیست نابود ہے کیا ہونا ہے صاف ہوتا کہ ہو از خود ...

    مزید پڑھیے

    اشک افتادہ نظر آتے ہیں سارے دریا

    اشک افتادہ نظر آتے ہیں سارے دریا سیل گریہ نے یہ نظروں سے اتارے دریا دیکھ لیں گر مری اشکوں کے شرارے دریا خشک برسات میں ہوں خوف کے مارے دریا دونوں چشموں سے مری اشک بہا کرتے ہیں موج زن رہتا ہے دریا کے کنارے دریا رغبت اس ترک کو مچھلی کے کبابوں سے نہیں آتش شوق سے شیخی نہ بگھارے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3