وہ جس کی جستجوئے دید میں پتھرا گئیں آنکھیں (ردیف .. ا)
وہ جس کی جستجوئے دید میں پتھرا گئیں آنکھیں نظر کے سامنے اک دن سر محفل بھی آئے گا یہ کیا شکوہ کہ کوئی چاہنے والا نہیں ملتا کرم پر تم جو ہو مائل کوئی سائل بھی آئے گا یہ طوفاں خیز موجیں یہ تھپیڑے باد و باراں کے سفینے کو یوں ہی کہتے رہو ساحل بھی آئے گا نہ ہو مایوس ہمدم پاؤں میں لغزش ...