موت آئی مجھے کوچے میں ترے جانے سے
موت آئی مجھے کوچے میں ترے جانے سے نیند آ ہی گئی جنت کی ہوا کھانے سے ہوں وہ عاشق کہ تہ قبر میں جل جاتا ہوں شمع تربت پر اگر ملتی ہے پروانے سے قصد اٹھنے کا قیامت نے کیا تو یہ کہا لو یہ سر چڑھنے لگی پاؤں کے ٹھکرانے سے وصل کی شب نہ کر اتنا بھی حجاب اے ظالم شوخیاں تنگ ہیں تیری ترے ...