Waseem Khairabadi

وسیم خیر آبادی

وسیم خیر آبادی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    پتھر نظر تھی واعظ خانہ خراب کی

    پتھر نظر تھی واعظ خانہ خراب کی ٹوٹی ہے کیا تڑاق سے بوتل شراب کی کچھ آسماں نے خاک اڑائی پس فنا کچھ تم نے اے بتو مری مٹی خراب کی پی کر نہ ضبط واعظ کم ظرف سے ہوا کیا اپنے ساتھ مے کی بھی مٹی خراب کی کانٹا ہوں باغ میں تو میں بجلی ہوں چرخ پر یہ رنگ لاغری ہے وہ شکل اضطراب کی بوئے شراب ...

    مزید پڑھیے

    وہاں اب جا کے دیکھیں ہم سے کیا ارشاد کرتے ہیں

    وہاں اب جا کے دیکھیں ہم سے کیا ارشاد کرتے ہیں قضا کہتی ہے چلئے آپ کو وہ یاد کرتے ہیں جناب واعظ و پیر مغاں کامل تو ہیں دونوں وہ کچھ ارشاد کرتے ہیں یہ کچھ ارشاد کرتے ہیں پئے تعظیم درد اٹھتا ہے اے ناوک فگن دل میں قدم رنجہ جو تیرے ناوک بیداد کرتے ہیں کبھی کرتے ہیں ہم بادہ پرستی جا ...

    مزید پڑھیے

    نزع میں پیار سے کیوں پوچھتے ہو تم مجھ کو

    نزع میں پیار سے کیوں پوچھتے ہو تم مجھ کو دم لبوں پر ہے نہیں تاب تکلم مجھ کو قتل غصہ میں کرو پھیر کے منہ تم مجھ کو دیکھنا دیکھ نہ لے چشم ترحم مجھ کو ابھی بیعت میں کروں دست سبو پر ساقی لے چلیں ہاتھ پکڑ کر جو سوئے خم مجھ کو تب شب وصل ترا شکر ادا ہو یا رب بہر تسبیح ملیں دانۂ انجم مجھ ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہوا اس نے جو عاشق سے جفاکاری کی

    کیا ہوا اس نے جو عاشق سے جفاکاری کی روح نے جبکہ نہ قالب سے وفاداری کی لمبی داڑھی بھی کسی ہاتھ سے رسوا ہوگی حضرت شیخ سزا پائیں گے مکاری کی تو وہ ظالم ہے گیا ناز سے اترا کے جو واں داور حشر نے بھی تیری طرف داری کی داغ روشن مرے سینہ پہ جو دیکھے اس نے مہر پر نور پہ بھپتی کہی چنگاری ...

    مزید پڑھیے

    جائے عاشق کی بلا حشر میں کیا رکھا ہے

    جائے عاشق کی بلا حشر میں کیا رکھا ہے ایک فتنہ تری ٹھوکر کا اٹھا رکھا ہے لطف کونین ہے اس میں مری بوتل کی پیو زاہدو چشمۂ تسنیم میں کیا رکھا ہے مل ہی جاتا ہے کوئی چھیڑنے والا مجھ کو تم الگ ہو تو مجھے دل نے ستا رکھا ہے کل وہ فتنہ بھی قیامت میں قیامت ہوگا جس کو آج آپ نے قدموں سے لگا ...

    مزید پڑھیے

تمام