وقار خان کی غزل

    زخم کھاتے ہیں جی جلاتے ہیں

    زخم کھاتے ہیں جی جلاتے ہیں ہم کہاں ایسے باز آتے ہیں زندگی روز گھٹتی جاتی ہے مسئلے روز بڑھتے جاتے ہیں اب کہاں بھوت اور بلائیں رہیں آدمی آدمی کو کھاتے ہیں ایک وہ ہم سے دور رہ کے بھی خوش ایک ہم اپنا دل جلاتے ہیں خاک سے خاک بھی نہیں ملتی روز ہم خاک چھان آتے ہیں موسم نارسائی آیا ...

    مزید پڑھیے

    من کی مے ہو تو پیالے نہیں دیکھے جاتے

    من کی مے ہو تو پیالے نہیں دیکھے جاتے عشق ہو جائے تو چہرے نہیں دیکھے جاتے میں بگڑتے ہوئے بچوں کو بھی کب ڈانٹتا ہوں مجھ سے روتے ہوئے بچے نہیں دیکھے جاتے حملہ آور کو میں اب خود ہی ریاست دے دوں اپنے لوگوں پہ یہ حملے نہیں دیکھے جاتے تیرنا آتا ہے تو چھوڑ مجھے تو تو نکل موقع ایسا ہو تو ...

    مزید پڑھیے

    وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی

    وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی اس کو سرائی کی زباں میں نے سکھائی تھی میں نے جہاں پہ پیاس کو سیراب کر دیا دریا کی ایک لہر مرے ہاتھ آئی تھی جنگ عرب میں چھوڑ گئے جب حمایتی کوفہ کے اک جواں نے مری جاں بچائی تھی عورت سے بحث کرنا سمجھتا تھا بس ہتک اور نظریاتی لڑکی بھی دل میں بسائی ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ پگلی نہ دل لگا مرے ساتھ

    دیکھ پگلی نہ دل لگا مرے ساتھ اتنی اچھی نہیں وفا مرے ساتھ یار جو مجھ پہ جان وارتے تھے کیا کوئی واقعی مرا مرے ساتھ میں تو کمزور تھا میں کیا لڑتا وہ مگر پھر بھی لڑ پڑا مرے ساتھ میں پریشان تو نہیں مرے دوست اتنی ہمدردی مت جتا مرے ساتھ اے خدا تو تو جانتا ہے مجھے تو نے اچھا نہیں کیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2