جشن نوشین
گھروں سے بچو نکل آؤ گر رہی ہے برف بجاؤ تالیاں اور گاؤ گر رہی ہے برف فلک سے فرش زمیں پر برس رہا ہے نور چھتوں پہ کھیتوں پہ شاخوں پہ بس رہا ہے نور چمن ہے نور کی اک ناؤ گر رہی ہے برف فضا میں چاروں طرف سرمئی اجالا ہے تھی بوند پانی کی اب روئی کا جو گالا ہے دلوں کو شوق سے گرماؤ گر رہی ہے ...