Wali Uzlat

ولی عزلت

اردو شاعری کے ممتاز ترین بنیاد ساز شاعرروں میں شامل

One of the early tradition-builders of Urdu poetry

ولی عزلت کی غزل

    پھونک دے ہے منہ ترا ہر صاف دل کے تن میں آگ

    پھونک دے ہے منہ ترا ہر صاف دل کے تن میں آگ سامنے خورشید کے لگتی ہے جو درپن میں آگ تجھ سے اے بلبل زیادہ گل میں ہے تاثیر عشق دل میں خوں لب پر ہنسی ہے اس کے پیراہن میں آگ اہل زر ساز رعونت سے ہوویں گے دوزخی ڈالتے ہیں شمع کی اول رگ گردن میں آگ کوہ کن لالہ سے خوں تیرا ہے جوشاں بعد سال بے ...

    مزید پڑھیے

    خدا ہی پہنچے فریادوں کو ہم سے بے نصیبوں کے

    خدا ہی پہنچے فریادوں کو ہم سے بے نصیبوں کے ہمارے دل کباب اور تو پئے پیالے رقیبوں کے خزاں میں برگ گل اور خار و خس نہیں صحن گلشن میں پڑے ہیں لخت دل اور ٹوٹے نالے عندلیبوں کے بہار آئی دوانو سنتے ہو بلبل کی فریادیں یہ آوازے ہیں فوج موسم گل کے نقیبوں کے الٰہی دے نگاہ لطف خوش چشموں ...

    مزید پڑھیے

    یار اٹھ گئے دنیا سے اغیار کی باری ہے

    یار اٹھ گئے دنیا سے اغیار کی باری ہے گل سیر چمن کر گئے اب خار کی باری ہے زاہد نے عبادت چھوڑ اس زلف سے الجھا ہے تسبیح کی شیخی گئی زنار کی باری ہے اس کاکل مشکیں کی بو ہوئی ہے پریشاں آ سب شہر ختن لٹ گئے تاتار کی باری ہے گلشن میں خراماں ہو اب برقعہ اٹھایا ہے سب گر گیا سروستاں گل زار ...

    مزید پڑھیے

    کفر مومن ہے نہ کرنا دلبراں سے اختلاط

    کفر مومن ہے نہ کرنا دلبراں سے اختلاط کر لیا کعبے نے بھی کے دن بتاں سے اختلاط بندہ اس بلبل کا ہوں جو بوئے گل کے واسطے گرم رکھے ہائے ہر خار خزاں سے اختلاط خاکساروں کی ہے الفت رہروان عشق سے جیسے گرد راہ کا ہے کارواں سے اختلاط کیوں نہ ہووے پختہ و بر جستہ روشن دل کا شعر دود و شعلے سا ...

    مزید پڑھیے

    جب سے دلبر نے آنکھ پھیرا ہے

    جب سے دلبر نے آنکھ پھیرا ہے مجھ کو دوران سر نے گھیرا ہے کوچۂ زلف نت اندھیرا ہے وہاں سیہ بخت دل کا ڈیرا ہے وجد میں ہیں دوانے ابر کو دیکھ لیلیٰٔ فصل گل کا ڈیرا ہے یکہ آزاد ہے دو عالم سے جو کہ بے دام تیرا چیرا ہے گال پر ہے کسی کے کاٹ کا نقش منہ پہ زلفیں تبھی بکھیرا ہے نت بکے ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    مغز بہار اس برس اس بن بچا نہ تھا

    مغز بہار اس برس اس بن بچا نہ تھا چین جبیں بن ایک گل اب کی ہنسا نہ تھا جب لگ میں صبح حسن بتوں سے ملا نہ تھا دل ہوئے گل سا ہات سے میرے گیا نہ تھا کیا کی وفا کہ موج گہر سا ہے سر سے بند خنجر جز ایک دم کا مرا آشنا نہ تھا جا کر فنا کے اس طرف آسودہ میں ہوا میں عالم عدم میں بھی دیکھا مزا نہ ...

    مزید پڑھیے

    گھر یار کا ہم سے دور پڑا گئی ہم سے راحت ایک طرف

    گھر یار کا ہم سے دور پڑا گئی ہم سے راحت ایک طرف دل ایک طرف آہ ایک طرف ملنے کی حسرت ایک طرف ہے موت کا رنگ مرا جیونا جیوں دھندلا چراغ ہوں میں سکرات کی ظلمت ایک طرف ہستی کی تہمت ایک طرف جی آ رہا دیدۂ تر میں مجھے دم لینے کی تاب نہیں ضعف ایک طرف درد ایک طرف اور کاہش طاقت ایک طرف جوں ...

    مزید پڑھیے

    بہار آدھی گزر گئی ہائے ہم قیدی ہیں زنداں کے

    بہار آدھی گزر گئی ہائے ہم قیدی ہیں زنداں کے گئے کچھ اور کچھ جاتے ہیں دن چاک گریباں کے ہزاروں خوب رو گئے خاک میں گردش سے دوراں کے جھلکتے رنگ میں دیکھو مقیش ریزے افشاں کے گیا تو درد سر پر حسرت زخم دویم رہ گئی وگرنہ ہم تری شمشیر کے مارے ہیں احساں کے مرا لوہو بھی بعد از مرگ قاتل کے ...

    مزید پڑھیے

    نین میں خوں بھر آیا دل میں خار غم چھپا شاید

    نین میں خوں بھر آیا دل میں خار غم چھپا شاید ہوا اس دم وہ تیغ ابرو کسی سے آشنا شاید گلے لگتا تھا ہر گرد ہوا اورد سے مجنوں کہ خاک کوچۂ لیلیٰ لے آئی ہو صبا شاید قیامت پا نمک ہے غل دوانوں کا گلستاں میں انہوں کے زخم دل پر شور بلبل جا گرا شاید ہمارے ہاتھ اک مو گئی نئیں اور پیچ کھاتی ...

    مزید پڑھیے

    ہنسوں جوں گل ترے زخموں سے الفت اس کو کہتے ہیں

    ہنسوں جوں گل ترے زخموں سے الفت اس کو کہتے ہیں تو گالی دے دعاؤں میں محبت اس کو کہتے ہیں نہیں غم حشر کا ہر چند آفت اس کو کہتے ہیں پھروں یاروں کا منہ دیکھوں قیامت اس کو کہتے ہیں مرے سیلاب اشکوں میں بہے دنیا، پہ جوں سایا نہ سرکا میں جگہ سے استقامت اس کو کہتے ہیں عطا کر سیم شبنم جوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4