Wali Uzlat

ولی عزلت

اردو شاعری کے ممتاز ترین بنیاد ساز شاعرروں میں شامل

One of the early tradition-builders of Urdu poetry

ولی عزلت کے تمام مواد

33 غزل (Ghazal)

    پھونک دے ہے منہ ترا ہر صاف دل کے تن میں آگ

    پھونک دے ہے منہ ترا ہر صاف دل کے تن میں آگ سامنے خورشید کے لگتی ہے جو درپن میں آگ تجھ سے اے بلبل زیادہ گل میں ہے تاثیر عشق دل میں خوں لب پر ہنسی ہے اس کے پیراہن میں آگ اہل زر ساز رعونت سے ہوویں گے دوزخی ڈالتے ہیں شمع کی اول رگ گردن میں آگ کوہ کن لالہ سے خوں تیرا ہے جوشاں بعد سال بے ...

    مزید پڑھیے

    خدا ہی پہنچے فریادوں کو ہم سے بے نصیبوں کے

    خدا ہی پہنچے فریادوں کو ہم سے بے نصیبوں کے ہمارے دل کباب اور تو پئے پیالے رقیبوں کے خزاں میں برگ گل اور خار و خس نہیں صحن گلشن میں پڑے ہیں لخت دل اور ٹوٹے نالے عندلیبوں کے بہار آئی دوانو سنتے ہو بلبل کی فریادیں یہ آوازے ہیں فوج موسم گل کے نقیبوں کے الٰہی دے نگاہ لطف خوش چشموں ...

    مزید پڑھیے

    یار اٹھ گئے دنیا سے اغیار کی باری ہے

    یار اٹھ گئے دنیا سے اغیار کی باری ہے گل سیر چمن کر گئے اب خار کی باری ہے زاہد نے عبادت چھوڑ اس زلف سے الجھا ہے تسبیح کی شیخی گئی زنار کی باری ہے اس کاکل مشکیں کی بو ہوئی ہے پریشاں آ سب شہر ختن لٹ گئے تاتار کی باری ہے گلشن میں خراماں ہو اب برقعہ اٹھایا ہے سب گر گیا سروستاں گل زار ...

    مزید پڑھیے

    کفر مومن ہے نہ کرنا دلبراں سے اختلاط

    کفر مومن ہے نہ کرنا دلبراں سے اختلاط کر لیا کعبے نے بھی کے دن بتاں سے اختلاط بندہ اس بلبل کا ہوں جو بوئے گل کے واسطے گرم رکھے ہائے ہر خار خزاں سے اختلاط خاکساروں کی ہے الفت رہروان عشق سے جیسے گرد راہ کا ہے کارواں سے اختلاط کیوں نہ ہووے پختہ و بر جستہ روشن دل کا شعر دود و شعلے سا ...

    مزید پڑھیے

    جب سے دلبر نے آنکھ پھیرا ہے

    جب سے دلبر نے آنکھ پھیرا ہے مجھ کو دوران سر نے گھیرا ہے کوچۂ زلف نت اندھیرا ہے وہاں سیہ بخت دل کا ڈیرا ہے وجد میں ہیں دوانے ابر کو دیکھ لیلیٰٔ فصل گل کا ڈیرا ہے یکہ آزاد ہے دو عالم سے جو کہ بے دام تیرا چیرا ہے گال پر ہے کسی کے کاٹ کا نقش منہ پہ زلفیں تبھی بکھیرا ہے نت بکے ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام