Wali Uzlat

ولی عزلت

اردو شاعری کے ممتاز ترین بنیاد ساز شاعرروں میں شامل

One of the early tradition-builders of Urdu poetry

ولی عزلت کی غزل

    آج دل بے قرار ہے میرا

    آج دل بے قرار ہے میرا کس کے پہلو میں یار ہے میرا کیوں نہ عشاق پر ہوؤں منصور جوں سپند آہ دار ہے میرا بے قرار اس کا ہوں گا حشر میں بھی یہی اس سے قرار ہے میرا رنگ زرد اور سرشک سرخ تو دیکھ کیا خزاں میں بہار ہے میرا میرے قاتل کے کف حنائی نہیں مشت خوں یادگار ہے میرا کھول کر قبر دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    ہے اس کی زلف سے نت پنجۂ عدو گستاخ

    ہے اس کی زلف سے نت پنجۂ عدو گستاخ مرا غبار وہ دامن سے ہے کبھو گستاخ دھواں نکالوں میں حقے کا خون جام پیوں ترے ہیں لب سے دونوں میرے روبرو گستاخ پلا ہے پانی سے پر سر چڑھا ہے پانی کے ندی کے سات ہے کم ظرفی سے کدو گستاخ ستاوے ہے دل خونیں کو حرف ناصح یوں کہ جیسے زخم سے ہووے ہے گل کی بو ...

    مزید پڑھیے

    ہوئے ہم جب سے پیدا اپنے دیوانے ہوئے ہوتے

    ہوئے ہم جب سے پیدا اپنے دیوانے ہوئے ہوتے خدا کو ہم پہنچتے خود سے بیگانے ہوئے ہوتے مزا روشن دلی کا زندگانی ہے تجرد سے ہم اپنے مثل شبنم آب اور دانے ہوئے ہوتے موئے ہم انتظار نشہ سے خوشوں کے جا یا رب ہویدا تاک سے پر بادہ پیمانے ہوئے ہوتے ہوئیں گے خاک وسعت مشربی کی رہ گئی حسرت ہم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4