آج دل بے قرار ہے میرا
آج دل بے قرار ہے میرا کس کے پہلو میں یار ہے میرا کیوں نہ عشاق پر ہوؤں منصور جوں سپند آہ دار ہے میرا بے قرار اس کا ہوں گا حشر میں بھی یہی اس سے قرار ہے میرا رنگ زرد اور سرشک سرخ تو دیکھ کیا خزاں میں بہار ہے میرا میرے قاتل کے کف حنائی نہیں مشت خوں یادگار ہے میرا کھول کر قبر دیکھ ...