Wali Uzlat

ولی عزلت

اردو شاعری کے ممتاز ترین بنیاد ساز شاعرروں میں شامل

One of the early tradition-builders of Urdu poetry

ولی عزلت کی غزل

    مجھ قبر سے یار کیونکے جاوے

    مجھ قبر سے یار کیونکے جاوے ہے شمع مزار کیونکے جاوے رہتا ہے رقیب نت تیرے سنگ چھاتی کا پہاڑ کیونکے جاوے حیراں ہوئے بسکہ منہ تیرا دیکھ گلشن سے بہار کیونکے جاوے ہے ہجر کی رات سنسناتی ناگن سے پھنکار کیونکے جاوے نت ہے مرا کینہ اس کے دل میں پتھر سے شرار کیونکے جاوے کس وجہ اٹھے وہ ...

    مزید پڑھیے

    ننگ نہیں مجھ کو تڑپنے سے سنبھل جانے کا

    ننگ نہیں مجھ کو تڑپنے سے سنبھل جانے کا ڈر ہے اس خنجر مژگاں کے پھسل جانے کا نبض زنجیر کے ہلنے سے چھٹے ہے عاشق بو الہوس کہوے ہوا شوق نکل جانے کا گرچہ وہ رشک چمن مجھ سے ہے باغی لیکن آتش گل سے ہے خوف اس کے کمہل جانے کا تلخ لگتا ہے اسے شہر کی بستی کا سواد ذوق ہے جس کو بیاباں کے نکل ...

    مزید پڑھیے

    ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا

    ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا نین میرے تھے پی کا گھر سو روئے ہجر دکھلایا چمن کا شہر فصل گل میں جب آباد تھا عزلتؔ صبا کے رنگ میں گلگشت کر حظ جنوں پایا جو دیکھوں جا خزاں میں ہائے خارستان و پت جھڑ تھا نہ غنچے تھے نہ گل نے بلبلیں نے بید کا سایا بہت سے زاغ و چغدوں کا تھا غل ...

    مزید پڑھیے

    جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت

    جو عاشق ہو اسے صحرا میں چل جانے سے کیا نسبت جز اپنی دھول اڑانا اور ویرانے سے کیا نسبت نہیں پہنچیں بلبلوں کی پختگی کو خام پروانے جو دائم سلگیں ان کو پل میں جل جانے سے کیا نسبت وہ زلفوں سے نہ گزرے بلکہ اپنے جی سے ٹل جاوے کہو میرے دل صد چاک کو شانے سے کیا نسبت

    مزید پڑھیے

    خنک جوشی نہ کرتے جوں صبا گر یہ بتاں ہم سے

    خنک جوشی نہ کرتے جوں صبا گر یہ بتاں ہم سے تو مثل غنچۂ گل دل نہ جاتا رائیگاں ہم سے پھرے اس زلف و رو کے عشق میں دونوں جہاں ہم سے ادھر کفار پھر گئے سب ادھر ایمانیاں ہم سے عدو تھے مالی اور صیاد گلچیں نے قیامت کی خدا لعنت کرے تینوں پہ چھوٹا گلستاں ہم سے اجاڑا گریہ‌‌ و شور جنوں کے ...

    مزید پڑھیے

    شتاب کھو گئی پیری جوانی دو دن کی

    شتاب کھو گئی پیری جوانی دو دن کی چھپی سحر میں شب کامرانی دو دن کی کسی کی ہات میں دل دے کے پاؤں لگ (سو) رہئے خوشی سے کیوں نہ کٹے زندگانی دو دن کی یہ دل کو لگتے ہی توڑا جو ان نے سو گئے بخت میرے نصیبوں کی رہ گئی کہانی دو دن کی اسے میں طوف کے حلقہ میں گھیرے رکھا تھا عجب تھی اس پہ مری ...

    مزید پڑھیے

    گل رہے نہیں نام کو سرکش ہیں خاراں العیاذ

    گل رہے نہیں نام کو سرکش ہیں خاراں العیاذ کھٹکے ہے آنکھوں میں یہ سونا گلستاں العیاذ خاک سر پر کر بگولے سے غم مجنوں میں ہائے پھاڑتا ہے دامن صحرا گریباں العیاذ بسکہ ہر کانٹے سے دل چھید ایک بلبل مر رہے ہو گیا گلشن خزاں میں بلبلستاں العیاذ ڈالتے ہیں اہل دنیا خیمے اب صحرا کے ...

    مزید پڑھیے

    اے سالک انتظار حج میں کیا تو ہکا بکا ہے

    اے سالک انتظار حج میں کیا تو ہکا بکا ہے بگھولے سا تو کر لے طوف دل پہلو میں مکا ہے چراغ گل کو روشن کر دیا آہوں کے شعلے سے ہزاروں درجے بلبل خام پروانوں سے پکا ہے جو ہے ہر سنگ میں پنہاں سو آتش لال سے چمکی سبھی میں حق ہے ہر عارف میں کیا سیوا جھمکا ہے گئی نیں بوئے شیر اس لب سے لیکن ...

    مزید پڑھیے

    گر میرے لہو رونے کا باران بنے گا

    گر میرے لہو رونے کا باران بنے گا کوچہ ترا رشک چمنستان بنے گا گر اس قد موزوں کا تمنا میں اثر ہے برجستہ مری باتوں کا دیوان بنے گا اس زلف کی گر لیل برات آوے مرے ہات دل کے مرے داغوں کا چراغان بنے گا عزلتؔ تو کر اس زلف پریشاں سے یہ دل جمع زنار کا شیرازۂ قرآن بنے گا

    مزید پڑھیے

    غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج

    غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج جز صبا کیا ہے چراغوں کے بجھانے کا علاج دل شکستوں کی دوا غیر از گداز عشق نہیں ہے گلانا ٹوٹے شیشوں کے بنانے کا علاج جور سے نادم ہو لب کا کاٹنا قاتل کا ہے دل کے زخموں کو مرے بخیہ دلانے کا علاج

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4