مجھ قبر سے یار کیونکے جاوے
مجھ قبر سے یار کیونکے جاوے ہے شمع مزار کیونکے جاوے رہتا ہے رقیب نت تیرے سنگ چھاتی کا پہاڑ کیونکے جاوے حیراں ہوئے بسکہ منہ تیرا دیکھ گلشن سے بہار کیونکے جاوے ہے ہجر کی رات سنسناتی ناگن سے پھنکار کیونکے جاوے نت ہے مرا کینہ اس کے دل میں پتھر سے شرار کیونکے جاوے کس وجہ اٹھے وہ ...