پرائی آگ میں یوں جل بجھے شرر میرے
پرائی آگ میں یوں جل بجھے شرر میرے کھلے نہ مجھ پہ بھی احوال بیشتر میرے ہے زرد رینگتے سایوں کی زد میں شاخ گلاب تم آئے ہو بھی تو کس رت میں آج گھر میرے سزا وجود سے بھی قبل ہو چکی مقسوم خبر نہ رکھ مری اس درجہ بے خبر میرے چھتوں پہ سایہ کناں بیل جل گئی ہوگی سلگ اٹھے ہیں کچھ اس طور بام و ...