شہر سے باہر نکلتے راستے
سوچتا ہوں میں تمہارے زیر لب حرف سخن میں کوئی افسانہ ہے مضمر یا حقیقت یا فریب پختہ کاراں میں نظر رکھتا ہوں تم پر اور تمہاری آنکھ ہے پیہم تعاقب میں کسی اک اجنبی کے اجنبی جو خود ہراساں اور پریشاں حال ہے دوسری جانب سڑک پر دیر سے اک اور شخص جھوٹ کو سچ کہہ کے جو اعلان کرتا پھر رہا ہے دل ...