فکر و تخیلات کے پر زندہ ہیں ابھی
فکر و تخیلات کے پر زندہ ہیں ابھی بوڑھے ضرور ہیں یہ مگر زندہ ہیں ابھی سائے میں زندگی کو بتانے کے واسطے راہ حیات کے وہ شجر زندہ ہیں ابھی اس کو لگا کی چاہنے والے نہیں میرے لیکن اسے ملی یہ خبر زندہ ہیں ابھی مایوس و نا امید نہ ہوں گے کبھی بھی ہم امید کے یہ شمس و قمر زندہ ہیں ابھی ہم ...