Upendar Nath Ashk

اوپندر ناتھ اشک

اہم ترین افسانہ نگاروں میں شامل، منٹو کے ہم عصر، ریڈیائی ڈراموں کے لیے بھی معروف۔

A prominent story writer, a contemporary of Manto, also known for his radio plays.

اوپندر ناتھ اشک کی رباعی

    لیڈر

    تم نے گرگٹ نہیں دیکھا۔ سیاسی حلقوں میں ذرانظر دوڑاؤ۔ تمہیں بیسیوں گرگٹ نظر آجائیں گے۔ تحریک آزادی میں حصہ لینےوالے لوگ عموماً تین قسم کے ہوتے ہیں۔ اکثر توحب الوطنی کے جذبہ سےمتاثر ہوکر، چاہے پھر وہ جذبہ مستقل ہو یا محض عارضی، تحریک میں کود پڑتے ہیں۔ دوسرے کچھ ایسے بھی ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    کفارہ

    گاڑی نمبر ۱ پلیٹ فارم پر رکی۔ اور تیسرے درجے کے ایک بھرے ہوئے ڈبے سے ایک گھبرائی ہوئی آواز نے پکارا، ’’کوئی قلی۔ کوئی قلی!‘‘ تب لوگوں کو تو چڑھنے اترنے کی پڑی تھی۔ اترنے والوں کی نسبت چڑھنے والے اتاولے تھے اورچڑھنے والوں کی نسبت بے صبر۔ پھر قلی کس طرح اس کمزور اور نحیف آواز کو ...

    مزید پڑھیے

    ابال

    جب دودھ ابل ابل کر کوئلوں پر گرنے لگا اور شاں۔۔۔ شاں کی آواز کے ساتھ ایک تیز سی بو اٹھی تو چندن نے ہڑبڑا کر پتیلی کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ کوئلوں کی تپش سے سرخ ہو رہی تھی۔ بے بسی کے انداز میں چندن نے جلد جلد ادھر ادھر دیکھا۔۔۔ کوئی کپڑا پاس نہ تھا۔ اس نے چاہا، پانی کا چھینٹا ہی دے دے، ...

    مزید پڑھیے

    کونپل

    سگیاں کے پنڈت جے رام کی لڑکی سینکری کے دل میں بچپن ہی سے جس چیز کی زبردست خواہش پیدا ہوگئی تھی، وہ سونے کے زیور تھے اور ان میں بھی طلائی کنگنوں پر تو جیسے اس کا دم نکلتا تھا۔ سگیاں کی بے چاری غریب دیہاتنیں تو چاندی کی بالیوں، چوڑیوں، کڑوں، کنٹھوں، پازیبوں، انگوٹھوں اور چند ایسے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کا راز

    (الوالعزم چیلے نے گورو سے پوچھا، مہاراج زندگی کا کیا راز ہے؟ گورونے ایک بار آنکھیں کھول کر کہا۔موت! اور پھر آنکھیں بند کر لیں۔) دریا کے کنارے بیٹھا شب دیال اپنے خیالات کی دنیا میں کھو گیا تھا دور افق میں لال لال بدلیاں نیلی ہو گئی تھیں۔ اور مٹیا لے رنگ نے آسمان پر پوری طرح اپنا ...

    مزید پڑھیے

    کاکڑاں کا تیلی

    ’’اڑھائی روپے!‘‘ مولو نے طنز سے سرہلاکر اپنی بیوی کی طرف دیکھا، ان نگاہوں سے جو گویا کہہ رہی تھیں کہ کم بخت تانگے والے کی عقل شاید گھاس چرنے چلی گئی ہے۔ ابھی مشکل سے آٹھ ساڑھے آٹھ کا وقت ہوگا، لیکن دن پہاڑ سا نکل آیا تھا۔ سورج عین سر پر معلوم ہوتا تھا۔ گرمی اتنی تھی کہ دم گھٹا ...

    مزید پڑھیے

    یہ مرد

    کسی قسم کے احساس کے بغیر گوبند نے چپ چاپ لکشمی کی چارپائی کے اردگرد پردے لگا دئیے، پردے۔۔۔ جو لکڑی کے فریم میں سفید کپڑا لگا کر بنائے گئے تھے۔ اور حسب خواہش کھولے یابند کیے جا سکتے تھے۔ تب مس سلطانہ اور بکیٹی تیزتیز چلتی ہوئی آئیں۔ اور انکے بعد متین اور سنجیدہ ڈاکٹر صاحب اپنے ...

    مزید پڑھیے

    مرد کا اعتبار

    اپنی بیوی شانتا کی وفات کے ایک ماہ بعد پروفیسر گپتا ہمارے گھر آئے تو بڑے اداس اداس تھے۔ جب چاچی نے باتوں باتوں میں کہا کہ شانتا بہن کی عدم موجودگی میں انہیں شدید تنہائی کا احساس ہوتا ہوگا، بچوں کی دیکھ بھال میں بھی دشواری ہوتی ہوگی اور اشارہ کیا کہ انہیں دوسری شادی کرلینی چاہیے ...

    مزید پڑھیے

    خاموش شہید

    ’’شہیدوں کی چتاؤں پر لگیں گے ہر برس میلے‘‘ ٹھیک! لیکن کتنے ایسے شہید ہیں، جن کی چتاؤں پر میلے تو کیا، کوئی بھولا بھٹکا پنچھی بھی پر نہیں مارتا۔ شمبھو نے دل میں پختہ عہد کر لیا۔ میں لگان نہ دونگا۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے اس کی فصلیں تباہ ہو گئی تھیں۔ اس کا گھر مفلسی کا اڈا بن ...

    مزید پڑھیے

    ٹیرس پر بیٹھی شام

    ’’او، ہیلو!‘‘ دھک! پروفیسر کا نیتکر (KANETKAR) کا دل لمحہ بھر کو جیسے رکا۔ پھر دگنی رفتار سے دھڑک اٹھا اور خون کا دباؤ ان کے چہرے پر غیر مرئی سرخی دوڑا گیا۔۔۔ وہ آگئی تھی۔۔۔ جسے ’ہیلو‘ کہہ کر پکارا گیا تھا۔ اس نے کیا جواب دیا اور کیا باتیں ہونے لگیں، پروفیسر کا نیتکر نے وہ سب نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2