Uday Bansal

ادے بنسل

ادے بنسل کی نظم

    لنکا

    دن چڑھتے ہی جہاں بدھم شرنم گچھامی گونج اٹھتا ہے جہاں ہنومان مندر میں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں جہاں لوگ مسجد گرجے سے اوپر والے کو یاد کر دن کے کام پہ نکل پڑتے ہیں میں نے وہ لنکا دیکھی ہے میں نے سونے کی لنکا دیکھی ہے میں نے راون راکشس کی لنکا دیکھی ہے لیکن میں نے لنکا میں یہ بھی ...

    مزید پڑھیے

    شکار

    ہتھیار ہاتھ میں لئے سانس روکے آنکھیں کھولے شکار کی تاک میں بیٹھا ہوں میں چوک کی کوئی گنجائش ہی نہیں نہ ذرا سی بھی نہیں کہ ہلکی سے ہلکی حرکت پر آنکھوں سے اوجھل ہو جانے کے لیے مشہور ہے میرا شکار بجلی سا تیز لومڑی سا چالاک و چتر ہے مرا شکار بڑا ہی جوکھم بھرا کھیل ہے شکار آنکھ اور ...

    مزید پڑھیے

    چاند سے دوڑ

    بچپن میں جب میں شام کو گاڑی کی کھڑکی سے جھانک کر دیکھتا تو مسکراتے دودھیا سفید چاند کو اپنے بغل میں پاتا مانو مجھ سے دوڑ لگا رہا ہے کوئی بھی سڑک کوئی بھی موڑ کسی بھی سمت کسی بھی اور میں جہاں بھی جاؤں مجھ سے قدم سے قدم ملا رہا ہے پر جانے کیوں یہ مجھ سے جیتنے کے لیے نہیں دوڑتا کہ میں ...

    مزید پڑھیے

    پیسو سموکر

    دھوئیں کے قفس میں قید پیسو سموکر کھل کر سانس لینے کو ترستا تڑپتا گلے سے ہوا مانو اترتی نہیں ہوا میں کیلیں لگیں ہے جیسے جو کھانسنے پر بھی گلے سے گرتی نہیں دھوئیں کے قفس میں قید پیسو سموکر ہوا اس قدر ہے روکھی کہ اندر سے گلا چھلنے لگا ہے اندر ایک زخم ہونے لگا ہے بہت بیمار ہونے لگا ...

    مزید پڑھیے

    جوکھم

    جب کبھی میں اپنی کوئی پرانی لکھی نظم اٹھاؤں تو وہ کچھ بدلی بدلی سی لگتی ہے اسے جتنی بار پڑھو اتنی ہی بار میری رائے اس کے بارے میں بدلنے لگتی ہے کہ کبھی نظم جی کو اچھی لگتی ہے تو کبھی اکھرتی ہے کبھی چہرے پہ مسکان تو کبھی ماتھے پہ شکن آنے لگتی ہے اس الجھن کا کیا کوئی حل ہے کیا میں ...

    مزید پڑھیے

    سفر

    میں جب اک سفر پہ چلتا ہوں میں بھاگتا ہوں میں رکتا ہوں میں دوڑتا ہوں میں گرتا ہوں سفر کی تپتی دھوپ سے چھاؤں میں جب میں دم لیتا ہوں میں جانے انجانے میں یہ سب سوچنے لگتا ہوں کہیں کوئی غلط موڑ تو نہیں لیا کہ سڑک کے کنارے کوئی میل کا پتھر نہیں آیا میں سوچتا ہوں کہ کیوں نہ واپس چلا ...

    مزید پڑھیے