Tehseen Munawar

تحسین منور

تحسین منور کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    اب کوئی جیت نہیں ہار نہیں کچھ بھی نہیں

    اب کوئی جیت نہیں ہار نہیں کچھ بھی نہیں میں جہاں ہوں وہاں سنسار نہیں کچھ بھی نہیں ایک عالم کی خبر مجھ کو ہوئی جاتی ہے میں خبردار نہ ہشیار نہیں کچھ بھی نہیں ایک جیسے ہیں مگر پھر بھی جدا ہیں سارے درمیاں ہے کوئی دیوار نہیں کچھ بھی نہیں میرے بچو مری یہ بات سدا یاد رہے آدمی کا کوئی ...

    مزید پڑھیے

    کس قدر اونچے مرے دام ہوا کرتے تھے

    کس قدر اونچے مرے دام ہوا کرتے تھے کرشن میرے تھے مرے رام ہوا کرتے تھے میرے بھارت میں فقیروں کی سدا چلتی تھی صوفی سنتوں سے یہاں کام ہوا کرتے تھے کل تلک پیار ہی مذہب تھا مرے پرکھوں کا کتنی آسانی سے ہم رام ہوا کرتے تھے اب جو ملبہ یہاں نفرت کا نظر آتا ہے پیار کے اس میں در و بام ہوا ...

    مزید پڑھیے

    گماں مجھ کو تھا انساں ہو گیا ہوں

    گماں مجھ کو تھا انساں ہو گیا ہوں خبر کیا تھی میں شیطاں ہو گیا ہوں ہوا کچھ اس طرح کی چل رہی ہے بہت اندر سے ویراں ہو گیا ہوں اچانک دوست ہندو ہو گئے ہیں اچانک میں مسلماں ہو گیا ہوں جسے دیکھو وہی سمجھا رہا ہے بڑی مشکل ہے آساں ہو گیا ہوں سفر سے لوٹ کر آیا تو پایا میں اپنے گھر میں ...

    مزید پڑھیے