گماں مجھ کو تھا انساں ہو گیا ہوں

گماں مجھ کو تھا انساں ہو گیا ہوں
خبر کیا تھی میں شیطاں ہو گیا ہوں


ہوا کچھ اس طرح کی چل رہی ہے
بہت اندر سے ویراں ہو گیا ہوں


اچانک دوست ہندو ہو گئے ہیں
اچانک میں مسلماں ہو گیا ہوں


جسے دیکھو وہی سمجھا رہا ہے
بڑی مشکل ہے آساں ہو گیا ہوں


سفر سے لوٹ کر آیا تو پایا
میں اپنے گھر میں مہماں ہو گیا ہوں


کوئی حیرت بھی اب ہوتی نہیں ہے
منورؔ اتنا حیراں ہو گیا ہوں