Talib Jaipuri

طالب جے پوری

  • 1911

طالب جے پوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    دشمن جاں ہے نہ غارت گر دیں ہے کوئی

    دشمن جاں ہے نہ غارت گر دیں ہے کوئی پھر بھی آرام سے دنیا میں نہیں ہے کوئی برق کے سائے میں کرتے ہیں نشیمن تعمیر ہم سا دیوانہ بھی دنیا میں نہیں ہے کوئی ہم بھی آزاد سہی آپ بھی آزاد سہی ناصیہ سائی سے آزاد نہیں ہے کوئی جو پڑے وہ نہ سہیں تو کریں کس سے فریاد آسماں اپنا ہے یا اپنی زمیں ہے ...

    مزید پڑھیے

    اس طرح جی رہا ہوں ترے آستاں سے دور

    اس طرح جی رہا ہوں ترے آستاں سے دور جیسے ہو عندلیب گل و گلستاں سے دور کس طرح جی رہے ہیں قفس میں نہ پوچھیے دل آشیانہ میں ہے نظر آشیاں سے دور شعلوں سے کھیلنے کا سلیقہ نہ ہو جنہیں وہ آشیاں بنائیں کہیں گلستاں سے دور گم کردہ راہ بن گئے جب میر کارواں جو راہ بر تھے رہنے لگے کارواں سے ...

    مزید پڑھیے

    جو ادا ہے بے اماں ہے آج کل

    جو ادا ہے بے اماں ہے آج کل میرے دل کا امتحاں ہے آج کل ملتفت برق تپاں ہے آج کل شاخ گل پر آشیاں ہے آج کل اک جنون جستجو میں بے جہت جادہ پیماں کارواں ہے آج کل ہر قدم اٹھتا ہے منزل کی طرف عشق میر کارواں ہے آج کل کوئی برق شعلہ زن ہی اے فلک زندگی خواب گراں ہے آج کل کون سنتا ہے کسی کی ...

    مزید پڑھیے

    زنہار اس کی پھر کوئی قیمت نہیں رہی

    زنہار اس کی پھر کوئی قیمت نہیں رہی جس دل میں تیرے غم کی امانت نہیں رہی شاید کسی نے مجھ کو فراموش کر دیا اگلی سی اب فراق میں لذت نہیں رہی یا اب نگاہ ناز میں وہ گرمیاں نہیں یا دل کو اضطراب کی عادت نہیں رہی وہ زندگی عبث ہے نہ ہو جس میں سوز و ساز اس دل پہ حیف جس میں محبت نہیں رہی کچھ ...

    مزید پڑھیے

    دیکھیے تقدیر لے جائے کدھر

    دیکھیے تقدیر لے جائے کدھر ہم سفر کوئی نہ کوئی راہ بر باوجود دعوئے فکر و نظر ہم رموز زیست سے ہیں بے خبر زندگی کو اک سہارا چاہئے معتبر ہو وہ کہ ہو نا معتبر ناتوان و سست رو بھی ہیں یہاں گردش دوراں ذرا آہستہ تر زندگی کے ہم پہ ہیں احساں بہت ہم سے پوچھو زندگی کا درد سر کب تجھے زیبا ...

    مزید پڑھیے

تمام