حسن و عشق کا سنگم دیر تک نہیں رہتا
حسن و عشق کا سنگم دیر تک نہیں رہتا کوئی بھی حسیں موسم دیر تک نہیں رہتا لوٹ جاؤ رستے سے تم نئے مسافر ہو پیار کا سفر ہمدم دیر تک نہیں رہتا اونچے اونچے محلوں کی داستاں یہ کہتی ہے قہقہوں کا یہ عالم دیر تک نہیں رہتا دل کسی کا ٹوٹے یا گھر کسی کا جل جائے بے وفا کے دل کو غم دیر تک نہیں ...