Tajdar Adil

تاجدار عادل

تاجدار عادل کے تمام مواد

30 غزل (Ghazal)

    جو دست اہل محبت کو اختیار ملے

    جو دست اہل محبت کو اختیار ملے گدا کو پھول ملیں بادشہ کو خار ملے یہ شہر شیشہ گراں ہے یہاں یہی ہوگا کہ سنگ ایک ملا آئنے ہزار ملے ہمیشہ ہونٹوں پہ اس کے ہنسی نظر آئی ہماری آنکھوں میں آنسو بھی بے شمار ملے گئے تھے شہر سے باہر اداسیاں دھونے اور اس سفر میں سب آئینے پر غبار ملے ملا نہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ بھی موسم عجیب موسم ہے

    یہ بھی موسم عجیب موسم ہے اس سے بچھڑے ہیں اور دکھ کم ہے مستقل اس کو یاد کرتا ہوں مستقل ایک سا ہی عالم ہے ایک چہرہ ہے جس کو دیکھتا ہوں ایک آواز ہے جو پیہم ہے تم بھی اس کی نشانیاں سن لو لہجہ خوشبو ہے بات شبنم ہے چیختا ہوں اسے بلانے کو اور آواز پھر بھی مدھم ہے سوچتا ہوں کہ میں نہیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ جو خوابوں کے گھر کا رستہ ہے

    وہ جو خوابوں کے گھر کا رستہ ہے خواہش در بدر کا رستہ ہے اس کی یادوں کی رہ گزر تھی جہاں اب وہ شہر ہنر کا رستہ ہے اس سے ملنے کی خواہشوں کے لئے ایک تنہا سفر کا رستہ ہے ایک لمحہ کو اس کی منزل ہے اور پھر عمر بھر کا رستہ ہے عشق آساں سفر ہے کس کے لئے یہ مری جان سر کا رستہ ہے جو مرے ہجر کی ...

    مزید پڑھیے

    جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے

    جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے یہ بات ہم نے محبت میں آزما لی ہے عجیب سلطنت عشق میں نظام ملا جو بادشاہ نظر آتا ہے اک سوالی ہے تمہاری یاد بڑھی اور دل ہوا روشن یہ ایک شمع اندھیرے نے خود جلا لی ہے ہنر کی آگ جلائی ہے خاک سے اس نے کمال اس کا ہی ہے میری بے کمالی ہے سدا یہ سوچتا ہوں اس ...

    مزید پڑھیے

    لب تک آیا گلہ ہمیشہ سے

    لب تک آیا گلہ ہمیشہ سے اور میں چپ رہا ہمیشہ سے سب ہواؤں سے جنگ کرتا رہا ایک ننھا دیا ہمیشہ سے سوچ پر لگ سکی نہ پابندی یوں ہی آئی ہوا ہمیشہ سے کتنی شکلیں بدل کے آتا ہے اک وہی واقعہ ہمیشہ سے بات آسودگی کی ہوتی ہے کون کس کو ملا ہمیشہ سے یاد کرتا رہا کسی کو کوئی پھول دل میں کھلا ...

    مزید پڑھیے

تمام