Tahzeeb Hafi

تہذیب حافی

نئی نسل کے نمایاں شاعر

Prominent upcoming poet

تہذیب حافی کی غزل

    چہرہ دیکھیں تیرے ہونٹ اور پلکیں دیکھیں

    چہرہ دیکھیں تیرے ہونٹ اور پلکیں دیکھیں دل پہ آنکھیں رکھیں تیری سانسیں دیکھیں سرخ لبوں سے سبز دعائیں پھوٹی ہیں پیلے پھولوں تم کو نیلی آنکھیں دیکھیں سال ہونے کو آیا ہے وہ کب لوٹے گا آؤ کھیت کی سیر کو نکلیں کونجیں دیکھیں تھوڑی دیر میں جنگل ہم کو عاق کرے گا برگد دیکھیں یا برگد کی ...

    مزید پڑھیے

    بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتا

    بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتا ہمارے گاؤں میں برسات کیوں نہیں کرتا محاذ عشق سے کب کون بچ کے نکلا ہے تو بچ گیا ہے تو خیرات کیوں نہیں کرتا وہ جس کی چھاؤں میں پچیس سال گزرے ہیں وہ پیڑ مجھ سے کوئی بات کیوں نہیں کرتا میں جس کے ساتھ کئی دن گزار آیا ہوں وہ میرے ساتھ بسر رات کیوں نہیں ...

    مزید پڑھیے

    تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا

    تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اسے چاہتا ہوں جو بھی اس پیڑ کی چھاؤں میں گیا بیٹھ گیا اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ اس نے جس جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا اپنا لڑنا بھی محبت ہے تمہیں علم نہیں چیختی تم ...

    مزید پڑھیے

    دل محبت میں مبتلا ہو جائے

    دل محبت میں مبتلا ہو جائے جو ابھی تک نہ ہو سکا ہو جائے تجھ میں یہ عیب ہے کہ خوبی ہے جو تجھے دیکھ لے ترا ہو جائے خود کو ایسی جگہ چھپایا ہے کوئی ڈھونڈھے تو لاپتا ہو جائے میں تجھے چھوڑ کر چلا جاؤں سایا دیوار سے جدا ہو جائے بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے اور پھر کال منقطع ہو جائے دل بھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3