اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں
اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں میں جو بھی دیکھتا ہوں بھولتا نہیں کسی منڈیر پر کوئی دیا جلا پھر اس کے بعد کیا ہوا پتا نہیں ابھی سے ہاتھ کانپنے لگے مرے ابھی تو میں نے وہ بدن چھوا نہیں میں آ رہا تھا راستے میں پھول تھے میں جا رہا ہوں کوئی روکتا نہیں تری طرف چلے تو عمر کٹ گئی یہ اور ...