یہ چیخیں یہ آہ و بکا کس لیے ہے
یہ چیخیں یہ آہ و بکا کس لیے ہے مرے شہر کی یہ فضا کس لیے ہے بتا زندہ درگور ہے آدمی کیوں بتا آسماں پر خدا کس لیے ہے ہیں مسلے ہوئے شاخ در شاخ گل کیوں چمن در چمن سانحہ کس لیے ہے اکیلا دیا رہ گزر کا بجھا کر پشیماں بہت اب ہوا کس لیے ہے جو تم سامنے آئے تو میں نے جانا کہ منظر نے بدلی قبا ...