Syed Khursheed Alam Kakwi

سید خورشید عالم کاکوی

سید خورشید عالم کاکوی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    آنکھوں میں خواب روز نئی رہ گزر کا ہے

    آنکھوں میں خواب روز نئی رہ گزر کا ہے منزل کے اور آگے ارادہ سفر کا ہے دل آیا بھی تو اپنا اسی بے نیاز پر یہ بھی قصور اپنے ہی ذوق نظر کا ہے ہوش و خرد گنوا دیا دیوانے ہو گئے سارا فسوں یہ آپ کی چشم و نظر کا ہے سلجھی کوئی گرہ تو بہت ہم الجھ گئے قصہ تمام گیسوئے تا بہ کمر کا ہے یہ روز روز ...

    مزید پڑھیے

    کہاں کا سودا جنون کیسا کہ طاق دل میں ملال رکھتے

    کہاں کا سودا جنون کیسا کہ طاق دل میں ملال رکھتے اگر وہ احوال دل سناتے تو ہم بھی اپنا خیال رکھتے کبھی وہ آتے بہار آتی خزاں رسیدہ صحن میں اپنے ہر اک قدم پر بچھاتے پلکیں دل و جگر بھی نکال رکھتے وہ عہد ماضی کے لوح پرور اور ان کے دل میں جہاں کا غم تھا تمہاری الفت کے بعد ہم کیوں زمانے ...

    مزید پڑھیے