Syed Iqbal Rizvi Sharib

سید اقبال رضوی شارب

سید اقبال رضوی شارب کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    بے جا سی حسرتوں نے تماشا کیا مجھے

    بے جا سی حسرتوں نے تماشا کیا مجھے خود میری وحشتوں نے ہی رسوا کیا مجھے جب دسترس میں تھا تو نہ کی لطف کی نگاہ پھر ساری عمر لوگوں سے پوچھا کیا مجھے اس دور میں دروغ نے پایا ہے کیا فروغ گو حق پہ تھا میں جھوٹوں نے جھوٹا کیا مجھے اکثر جو حکمراں ہیں وہ موذی سرشت ہیں مالک یہ کیسے دور میں ...

    مزید پڑھیے

    ہو دل الفت سے گر خالی بڑا ویران ہوتا ہے

    ہو دل الفت سے گر خالی بڑا ویران ہوتا ہے کہ آنے والا ہر لمحہ وبال جان ہوتا ہے نظر بھر کر نہیں پر کنکھیوں سے دیکھ لیتے ہیں یہ ان کا لطف اصغر بھی بڑا احسان ہوتا ہے بدل ڈالے ہیں طرز زندگی نے اس طرح رشتے کوئی مجبور ہو تب ہی کہیں مہمان ہوتا ہے وگرنہ مجھ کو وحشت رہتی ہے ماضی کی یادوں ...

    مزید پڑھیے

    لگا پہچاننے میں راستے جب

    لگا پہچاننے میں راستے جب نکالا اس نے مجھ کو شہر سے تب ہدف کیا تھا کہاں پہنچا ہے انساں شرف خلقت میں اعلیٰ اور یہ ڈھب نہ رکھی آس جز لطف الٰہی کہ کافی ہے مجھے میرا وہ اک رب کہیں کچھ شیخ جی کیوں کر کٹے گی بنا انگور کی بیٹی کے یہ شب نمایاں کر گئی حق کی حقیقت شب عاشور جو آئی تھی اک ...

    مزید پڑھیے

    مت خدا ڈھونڈ سوالات کے آئینے میں

    مت خدا ڈھونڈ سوالات کے آئینے میں اس کو پہچان عنایات کے آئینے میں مائل‌ حق بھی ہے عاصی بھی انا والا بھی وہ جو رہتا ہے مری ذات کے آئینے میں کچھ رقم ہے مری قسمت بھی ترے ہاتھوں میں سب نہیں ملتا مرے ہات کے آئینے میں جنگ جاری ہے میری نفس امارہ سے ہنوز جب سے دیکھا تجھے برسات کے آئینے ...

    مزید پڑھیے

    وقت مشکل میں بھی ہونٹوں پر ہنسی اچھی لگی

    وقت مشکل میں بھی ہونٹوں پر ہنسی اچھی لگی میرے خالق کو مری یہ بندگی اچھی لگی ڈھو رہا تھا بس یونہی میں آج تک اپنا وجود تم سے مل کر مجھ کو اپنی زندگی اچھی لگی بس لحاظاً پھینک کر سگرٹ کنارے ہو گیا مجھ کو نسل نو کی یہ شرمندگی اچھی لگی لب تمہارے میر کی اس پنکھڑی کے مثل ہیں اس لئے مجھ ...

    مزید پڑھیے

تمام