Syed Ahmad Sahar

سید احمد سحر

سید احمد سحر کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    مرے خوابوں کی جو تعبیر ہوگی

    مرے خوابوں کی جو تعبیر ہوگی جبین وقت کی تحریر ہوگی میں سچ بولوں گا تو ہر بات میری زمانے کے جگر میں تیر ہوگی خبر کیا تھی متاع خود شناسی خود اپنے پاؤں کی زنجیر ہوگی پریشاں دل کو بہلانے کی آخر کہیں تو کوئی تو تدبیر ہوگی ہماری شاعری اپنی صدی کی سحرؔ منہ بولتی تصویر ہوگی

    مزید پڑھیے

    سخنوری کا یہ بے سود کاروبار ہے کیا

    سخنوری کا یہ بے سود کاروبار ہے کیا جنون شیشہ گری کا مآل کار ہے کیا وہ ہر چمن کو مٹانے کو بیقرار ہے کیا اسے گلوں کا تبسم بھی ناگوار ہے کیا نہ جانے کون سی بستی پہ مہرباں ہو جائے دراز دستیٔ دوراں کا اعتبار ہے کیا زمانہ ہو گیا جس کارواں کو چھوڑے ہوئے اب اس کا ذکر مسافت میں بار بار ...

    مزید پڑھیے

    دعا سلام سر رہ گزار کر لینا

    دعا سلام سر رہ گزار کر لینا مگر ہر ایک پہ مت اعتبار کر لینا ادھر نہ بھول کے جانا ہوا جدھر کی چلے یہ دل پہ جبر سہی اختیار کر لینا ہیں آستینوں میں خنجر ذرا سنبھل کے میاں روا روی میں نہ قول و قرار کر لینا مرا خمیر ہے اپنے وطن کی مٹی سے مری خطاؤں میں یہ بھی شمار کر لینا خراب ہو چکی ...

    مزید پڑھیے

    اب ایسی ناامیدی بھی نہیں ہے

    اب ایسی ناامیدی بھی نہیں ہے بہار آئے گی پھر ہم کو یقیں ہے تغیر کو لگا کرتی ہیں صدیاں کرشمہ دو گھڑی کا یہ نہیں ہے نہ ہو پائے نہ ہوں گے فاصلے کم ازل سے یوں ہی گردش میں زمیں ہے یہی ہے رشتۂ تار نفس اب جو اک نشتر سا دل میں جاگزیں ہے وہی رہ رہ کے ہم سے پوچھتے ہیں بیاں جس بات کا آساں ...

    مزید پڑھیے

    ملمع کی فراوانی بہت ہے

    ملمع کی فراوانی بہت ہے مگر ہر سمت ویرانی بہت ہے حقیقت ہے یہ اب اظہر من الشمس فروغ فتنہ سامانی بہت ہے فلک پر ہیں تصور کی کمندیں عمل پیرا تن آسانی بہت ہے نہیں ہے سایۂ دیوار سر پر غرور ظل سبحانی بہت ہے کہانی ہے یہ لیلائے خرد کی کہ یہ فتنوں کی دیوانی بہت ہے چراغ آبلہ پائی ہے ...

    مزید پڑھیے