مرے خوابوں کی جو تعبیر ہوگی
مرے خوابوں کی جو تعبیر ہوگی
جبین وقت کی تحریر ہوگی
میں سچ بولوں گا تو ہر بات میری
زمانے کے جگر میں تیر ہوگی
خبر کیا تھی متاع خود شناسی
خود اپنے پاؤں کی زنجیر ہوگی
پریشاں دل کو بہلانے کی آخر
کہیں تو کوئی تو تدبیر ہوگی
ہماری شاعری اپنی صدی کی
سحرؔ منہ بولتی تصویر ہوگی