چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل
چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل وہی الجھن گھڑی گھڑی پل پل میرا جینا ہے سیج کانٹوں کی ان کے مرنے کا نام تاج محل کیا سہانی گھٹا ہے ساون کی سانوری نار مدھ بھری چنچل نہ ہوا رفع میرے دل کا غبار کیسے کیسے برس گئے بادل پیار کی راگنی انوکھی ہے اس میں لگتی ہیں سب سریں کومل بن پئے انکھڑیاں ...