یہ عرض شوق ہے آرائش بیاں بھی تو ہو
یہ عرض شوق ہے آرائش بیاں بھی تو ہو ادا شناس تو ہے آنکھ خونچکاں بھی تو ہو خدا خفا ہے تو سچے ہیں ناصحان عزیز ہمارے لب پہ کبھی شکوۂ بتاں بھی تو ہو یہ رنگ و نکہت و ترکیب و لفظ خیرہ سری ز راہ دیدہ بہ دل موج خوں رواں بھی ہو ہمیں بھی نغمہ گری پر ہے ناز بات تو کر ہمیں بھی جاں نہیں پیاری ہے ...