اگر ہم سرحدوں پر پیڑ اگاتے
اگر ہم سرحدوں پر پیڑ اگاتے کیا ہم سایوں پر بھی باندھ بناتے سورج کو کیسے دھمکاتے کیا آگ لگاتے پورے چاند کی پاگل کوئل جب جب گاتی کس کو بہکاتی میرے جسم کا سایہ گر وہاں پہ پڑتا تو جرمانہ لگتا پھول جو کھلتے کس کو ملتے درگاہ جاتے یا مندر چڑھاتے پھلوں کا جب بٹوارا کرتے کیا لڑتے ...