سنینا کاچرو کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    اگر ہم سرحدوں پر پیڑ اگاتے

    اگر ہم سرحدوں پر پیڑ اگاتے کیا ہم سایوں پر بھی باندھ بناتے سورج کو کیسے دھمکاتے کیا آگ لگاتے پورے چاند کی پاگل کوئل جب جب گاتی کس کو بہکاتی میرے جسم کا سایہ گر وہاں پہ پڑتا تو جرمانہ لگتا پھول جو کھلتے کس کو ملتے درگاہ جاتے یا مندر چڑھاتے پھلوں کا جب بٹوارا کرتے کیا لڑتے ...

    مزید پڑھیے

    تم کہتے ہو کویتا لکھ دو

    تم کہتے ہو کویتا لکھ دو مجھے خون بہانہ پڑتا ہے شبدوں کی کھینچا تانی میں نبضوں کا دھاگہ کٹتا ہے غم کے نوکیلے نشتر سے دل پر گدوانا پڑتا ہے بنجر کاغذ کے سینے میں خنجر بن جانا پڑتا ہے نظموں غزلوں کے جھگڑے سے زخموں کو چھڑانا پڑتا ہے وہ گلی جہاں وہ رہتا تھا اس گلی میں جانا پڑتا ...

    مزید پڑھیے