سلیمان اطہر جاوید کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    میری فکروں میں رچا دل کے قریں لگتا ہے

    میری فکروں میں رچا دل کے قریں لگتا ہے وہ تو پہلے سے کہیں اور حسیں لگتا ہے گرچہ اک بھیڑ ہے ہر سمت ہر اک کوچہ میں مجھ کو ہر شخص مگر گوشہ نشیں لگتا ہے اپنا سرمایہ یہی ٹوٹتے لمحوں کی تھکن دل مگر ہے کہ جواہر کا امیں لگتا ہے تم نے دیکھا نہیں ہوگا کوئی منظر ایسا ہر فلک آج ہمیں زیر زمیں ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے ممکن نہ ہوا دشت کو دریا لکھیں

    ہم سے ممکن نہ ہوا دشت کو دریا لکھیں خار کو پھول کہیں دھوپ کو سایہ لکھیں ان کا اصرار اندھیرے کو اجالا لکھو ضد ہماری کہ اندھیرا ہے اندھیرا لکھیں آؤ اس پیڑ کے سائے میں ذرا سستا لیں اور پھر چاہے غزل چاہے قصیدہ لکھیں کچھ پتا ان کو چلے ہم پہ گزرتی کیا ہے اپنے اک آدھ سہی غم کا خلاصہ ...

    مزید پڑھیے

    نہ منزلوں کا تعین نہ کوئی جادہ تھا

    نہ منزلوں کا تعین نہ کوئی جادہ تھا عجب تھے لوگ سفر کا مگر ارادہ تھا انہیں تھا زعم قیادت کہ جن کے حصہ میں نہ تھی نگاہ میں وسعت نہ دل کشادہ تھا وہ شہسوار تھے گھوڑے بھڑک گئے ان کے میں آج ہوں سر منزل کہ پا پیادہ تھا غم حیات کو تم سہہ نہیں سکے ورنہ ہمارا حال تو تم سے کہیں زیادہ ...

    مزید پڑھیے

    شفق کرنیں کنول تالاب اس کے

    شفق کرنیں کنول تالاب اس کے یہ منظر سب حسیں شاداب اس کے چلو کہنے کو ہیں نیندیں ہماری مگر آنکھوں میں سارے خواب اس کے جہان تیرگی عالم ہمارا اجالے روشنی کے باب اس کے اسی کی ذات وجہ نور و نغمہ یہ جھرنے کہکشاں مہتاب اس کے کتاب زندگی پر نام اپنا جو اندر دیکھیے ابواب اس کے ہماری ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    الفاظ کا المیہ

    میں اپنے دل کا کشکول تہی لے کر نہ جانے کتنی صدیوں سے بھٹکتا پھر رہا ہوں ڈھونڈھتا ہر اک قریہ ہر اک گاؤں ہر اک آبادی ویرانہ ہر اک کوچہ ہر اک گوشہ محبت عافیت اخلاص ہمدردی وفا مروت دوستی اور آشتی امن و سکوں ہر اک در پہ صدا دی ہے ہر اک در سے جواب آیا محبت عافیت اخلاص ہمدردی وفا مروت ...

    مزید پڑھیے