سبحان اسد کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ہماری مٹی سے کیا بنے گا

    ہماری مٹی سے کیا بنے گا بہت بنا تو خدا بنے گا یہ ہم جو بت ہو کے دیکھتے ہیں یہی تمہاری ادا بنے گا نہیں کوئی زاویہ ہمارا سو یہ بھی اک زاویہ بنے گا

    مزید پڑھیے

    آج ہے کچھ سبب آج کی شب نہ جا

    آج ہے کچھ سبب آج کی شب نہ جا جان ہے زیر لب آج کی شب نہ جا کیا پتا پھر ترے وصل کی ساعتیں ہوں کہاں کیسے کب آج کی شب نہ جا چاند کیا پھول کیا شمع کیا رنگ کیا ہیں پریشان سب آج کی شب نہ جا وقت کو کیسے ترتیب دیتے ہیں لوگ آ سکھا دے یہ اب آج کی شب نہ جا وہ سحر بھی تجھی سے سحر تھی اسدؔ شب بھی ...

    مزید پڑھیے

    درد کے دائمی رشتوں سے لپٹ جاتے ہیں

    درد کے دائمی رشتوں سے لپٹ جاتے ہیں عکس روتے ہیں تو شیشوں سے لپٹ جاتے ہیں ہائے وہ لوگ جنہیں ہم نے بھلا رکھا ہے یاد آتے ہیں تو سانسوں سے لپٹ جاتے ہیں کس کے پیروں کے نشاں ہیں کہ مسافر بھی اب منزلیں بھول کے رستوں سے لپٹ جاتے ہیں جب وہ روتا ہے تو یک لخت مری پیاس کے ہونٹ اس کی آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    رگ جاں میں سما جاتی ہو جاناں

    رگ جاں میں سما جاتی ہو جاناں تم اتنا یاد کیوں آتی ہو جاناں تمہارے سائے ہے پہلو میں اب تک کہ جا کر بھی کہاں جاتی ہو جاناں مری نیندیں اڑا رکھی ہیں تم نے یہ کیسے خواب دکھلاتی ہو جاناں کسی دن دیکھنا مر جاؤں گا میں مری قسمیں بہت کھاتی ہو جاناں وہ سنتا ہوں میں اپنی دھڑکنوں سے تم ...

    مزید پڑھیے

    اس نے پوچھا تھا پہلے حال مرا

    اس نے پوچھا تھا پہلے حال مرا پھر کیا دیر تک ملال مرا میں وفا کو ہنر سمجھتا تھا مجھ پہ بھاری پڑا کمال مرا اس میں تبدیلیاں کرنی حسیں آئینے عکس تو نکال مرا میں ترا آخری اثاثہ ہوں اے غم یار رکھ خیال مرا

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    تو نے دیکھا ہے جس نظر سے مجھے

    اس نظر بس اسی نظر کی قسم جو مجھے یہ بتا کے لوٹ گئی کیوں رگ جاں میں پھول کھلتے ہیں پھول کیوں پیرہن بدلتے ہیں پیراہن کیوں حسین ہوتے ہیں دل کو کب عقل آنے لگتی ہے عقل کب سو قیاس بنتی ہے کب قیاسوں میں گھر سنورتے ہیں چاند کے ہر طواف کے معانی خوشبوؤں کے حصار کا مطلب کیوں ہے باد نسیم کی ...

    مزید پڑھیے