Sohail Akhtar

سہیل اختر

سہیل اختر کی غزل

    کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم

    کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم بس اپنے ہونے کی توقیر چاہتے ہیں ہم رہائی کا یہی مفہوم ہے ہمارے لئے پسند کی کوئی زنجیر چاہتے ہیں ہم یہ دیکھنا ہے کہ رفتار کر رہی ہے کیا تمام شہر کو تصویر چاہتے ہیں ہم بہت اداس ہے کوئی پڑوس میں یارو ذرا سی جشن میں تاخیر چاہتے ہیں ہم ذرا سی بات ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2