مسکرانے پہ انہیں کس لئے رسوا کرتے
مسکرانے پہ انہیں کس لئے رسوا کرتے بات ہی کیا تھی کہ جس بات کا چرچا کرتے لکھنا پڑتی جو کبھی ان کے سراپا پہ غزل پہروں تنہائی میں بیٹھے ہوئے سوچا کرتے وہ تو یوں کہیے کہ دیکھا نہیں ان کو ورنہ دیکھ لیتے جو انہیں لوگ تو دیکھا کرتے اب ہمیں اپنی تباہی میں کوئی شک نہ رہا ہم نے خود دیکھ ...