Siddiq Fatahpuri

صدیق فتح پوری

صدیق فتح پوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    تند خو ہوا بھی کب کام کر سکی تنہا

    تند خو ہوا بھی کب کام کر سکی تنہا آندھیوں میں روشن ہے شمع زندگی تنہا ساتھ ساتھ چلتے ہیں غم رہ مسرت میں راس کس کو آیا ہے لمحۂ خوشی تنہا اور تیز ہوتا ہے وحشتوں کے عالم میں کیا ہوا بجھائے گی رقص شعلگی تنہا صبح کے مسافر کو کون روک سکتا ہے راستہ بناتا ہے سیل روشنی تنہا رہ گئے سبھی ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ ہو تو برا بھلا دیکھے

    آنکھ ہو تو برا بھلا دیکھے بے بصر آئنے میں کیا دیکھے زندگی کی حسین راہوں میں کربلا ہم نے جا بجا دیکھے اندھا ساون کا ہو تو چاروں طرف کوئی رت ہو ہرا بھرا دیکھے اس کو آئے گا معجزہ ہی نظر عقل سے جو بھی ماورا دیکھے خوشبوؤں کی بہار سے عاری پھول کاغذ کے خوش نما دیکھے بے عمل کو ہمیشہ ...

    مزید پڑھیے

    طلسم ذات سے باہر نکلیے

    طلسم ذات سے باہر نکلیے نظر کے گھات سے باہر نکلیے اجالے جانے کب سے منتظر ہیں اندھیری رات سے باہر نکلیے تصور سے فقط ہوتا نہیں کچھ ہوائی بات سے باہر نکلیے ہیں انساں کے لئے یہ سم قاتل بری عادات سے باہر نکلیے ندی نالے سبھی امڈے ہوئے ہیں بھری برسات سے باہر نکلیے کہیں گم ہو نہ ...

    مزید پڑھیے