Shyam Sunder Lal Barq

شیام سندر لال برق

شیام سندر لال برق کی غزل

    جب سماعت ہی نہ ہو اس کی تو ہے بیکار شرح

    جب سماعت ہی نہ ہو اس کی تو ہے بیکار شرح کیا کروں دل بر میں تجھ سے اپنا حال زار شرح دم بخود ہوں کچھ نہیں کہتا ہوں رعب حسن سے چپ کھڑا ہوں حال اپنا کرتے ہیں اغیار شرح دل میں ہے اس رشک یوسف کی خریداری کا شوق میرے راز عشق کی اب ہے سر بازار شرح نوش داروئے شفا سمجھے جو مرگ عشق کو کیا ...

    مزید پڑھیے

    اے رشک مہر کوئی بھی تجھ سا حسیں نہیں

    اے رشک مہر کوئی بھی تجھ سا حسیں نہیں زہرہ نہیں پری نہیں ماہ مبیں نہیں تنہا نہیں ہوں قبر میں ارماں وصل کیا ہمدم نہیں رفیق نہیں ہم نشیں نہیں آ کر چمن میں آہ خزاں نے یہ کیا کیا بیلا نہیں گلاب نہیں یا سمیں نہیں ایسا کوئی نہیں جو ترے درد ہجر سے غمگیں نہیں حزیں نہیں اندوہگیں ...

    مزید پڑھیے

    مرے دل کی اب اے اشک ندامت شست و شو کر دے

    مرے دل کی اب اے اشک ندامت شست و شو کر دے بس اتنا کر کے دنیا سے مجھے بے آرزو کر دے چمن سر پر اٹھا رکھا ہے فریاد عنادل نے مزا آ جائے تو گل کو اگر بے رنگ و بو کر دے یہ انعام تغافل اے دل ہمت شکن توبہ مجھے گم کر تو یوں گم کر کہ محو جستجو کر دے صدف کی طرح دل کو راز دار موج طوفاں کر گہر کی ...

    مزید پڑھیے

    عبث ہے دوری کا اس کے شکوہ بغل میں اپنے وہ دل ربا ہے

    عبث ہے دوری کا اس کے شکوہ بغل میں اپنے وہ دل ربا ہے چبھی ہے قالب میں جس طرح جاں اسے طریقہ سے وہ چھپا ہے مکاں بھی ہے وہ مکیں بھی ہے وہ وہی ملا ہے وہی جدا ہے اسی کا جلوہ ہر ایک سو ہے وہی ہے ظاہر وہی چھپا ہے غم محبت ہے اس کا جس کو نہیں وہ غم عین ہے وہ راحت خراب جو عشق میں ہے اس کے نہیں وہ ...

    مزید پڑھیے

    تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک

    تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک کرے تعریف تیری کس کی ہستی ہے گرو نانک ہمیں امید ہے جاتی رہے گی تیری کوشش سے ہمارے ملک میں جو تنگ دستی ہے گرو نانک مٹایا نقش تو نے دہر سے باطل پرستی کا ترے دم سے ظہور حق برستی ہے گرو نانک مخالف کو ترے کیوں کر بلندیٔ مراتب ہو بغاوت سے نتیجہ اس ...

    مزید پڑھیے

    ناوک زنی نگاہ کی اے جان جاں ہے ہیچ

    ناوک زنی نگاہ کی اے جان جاں ہے ہیچ جب تیر ہی نہ پار ہوا تو کماں ہے ہیچ دیر و حرم بھی ہیچ ہیں اور ہیچ باغ و راغ کوئی جگہ ہو بے ترے اے لا مکاں ہے ہیچ فردوس ہم کو سایۂ دامان یار ہے دنیا کی اصل کچھ نہیں باغ جناں ہے ہیچ کچھ موت کا نہ غم ہے نہ کچھ راحت حیات کوچے میں اس کے مجھ کو بہار و ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے دل کے آئینے میں ہے تصویر نانک کی

    ہمارے دل کے آئینے میں ہے تصویر نانک کی ہمارے کان کے پردے میں ہے تقریر نانک کی طریق راست سے ہٹ کر وہ ہرگز جا نہیں سکتا پڑی ہے پاؤں میں جس شخص کی زنجیر نانک کی بسر کی عمر اپنی گمرہوں کی رہنمائی میں یہی تھی روز و شب کوشش بھی اور تدبیر نانک کی مسخر کر لیا ہر شخص کو پند و نصیحت ...

    مزید پڑھیے

    زندہ ہو جاتا ہوں میں جب یار کا آتا ہے خط

    زندہ ہو جاتا ہوں میں جب یار کا آتا ہے خط روح تازہ مردہ دل کے واسطے لاتا ہے خط تہنیت نامہ نہیں یہ اے مرے پیغامبر اس سے کہنا اشک خوں سے سرخ ہو جاتا ہے خط سر زمین قاف پر ہے فوج زنگی کا ہجوم یہ سماں تیرے رخ انور پہ دکھلاتا ہے خط دھمکیاں تحریر ہوں یا ظلم کا مضمون ہو پھر یہ میرے دل کو ...

    مزید پڑھیے

    خدایا ہند کا روشن چراغ آرزو کر دے

    خدایا ہند کا روشن چراغ آرزو کر دے ید قدرت سے اس کو باغ جنت ہو بہ ہو کر دے شمیم لطف سے خاک وطن کو مشکبو کر دے ہرا ابر کرم سے اس کا نخل آرزو کر دے ہمارے داغ عصیاں کی خدایا شست و شو کر دے فرشتہ صورت انساں میں ہم کو ہو بہ ہو کر دے ستارہ ہند کا چمکے سیہ بختی مٹے یا رب جو قومیں اس میں ...

    مزید پڑھیے

    ہجر غم کا بیان ہے گویا

    ہجر غم کا بیان ہے گویا یاس کی داستان ہے گویا اس کے جور و ستم کا کیا کہنا ظلم میں آسمان ہے گویا پاؤں پھیلائے خوب سوتے ہیں کنج مرقد مکان ہے گویا رخ سے ظاہر ہے حال درد فراق قلب کا ترجمان ہے گویا خال عارض پہ یوں نمایاں ہے داغ دل کا نشان ہے گویا ہجر میں آہ اس گل تر کے رنگ رخ زعفران ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2