Shohrat Bukhari

شہرت بخاری

شہرت بخاری کی غزل

    سانس کی آس نگہباں ہے خبردار رہو

    سانس کی آس نگہباں ہے خبردار رہو دل چراغ تہ داماں ہے خبردار رہو پھر دو عالم کے اجڑنے کی گھڑی آ پہنچی آج پھر حسن پشیماں ہے خبردار رہو جادۂ شہر تصور کہ رہا رشتۂ جاں صورت گرد پریشاں ہے خبردار رہو پھر کسی دل میں قیامت نے سکوں ڈھونڈ لیا آج پھر وا در زنداں ہے خبردار رہو رنگ و خوشبو ...

    مزید پڑھیے

    زندگی تجھ پہ گراں ہے تو مرے گا کیسے

    زندگی تجھ پہ گراں ہے تو مرے گا کیسے جس کو رونا نہیں آتا وہ ہنسے گا کیسے میری آنکھوں میں کوئی اشک نہ ہونٹوں پہ غزل داستان غم دل کوئی سنے گا کیسے ہاتھ شل ہو گئے دل درد سے محروم ہوا پردہ چھوڑا ہے جو اس نے وہ ہٹے گا کیسے کیسا نادان ہے تو جب مرا دل توڑا تھا یہ نہ سوچا کہ تجھے یاد کرے ...

    مزید پڑھیے

    میں نے ہی نہ کچھ کھویا جو پایا نہ کسی کو

    میں نے ہی نہ کچھ کھویا جو پایا نہ کسی کو اس نے بھی تو پورا نہ کیا میری کمی کو ہے موجزن اک قلزم خوں سینے میں اب تک درکار نہیں اور مری تشنہ لبی کو ہنستے انہیں دیکھا تو بہت پھوٹ کے روئے جو لوگ ترستے رہے اک عمر ہنسی کو کچھ ایسی طبیعت ملی ہم اہل چمن کو برداشت کیا ہے کبھی شبنم نہ کلی ...

    مزید پڑھیے

    دل نے کس منزل بے نام میں چھوڑا تھا مجھے

    دل نے کس منزل بے نام میں چھوڑا تھا مجھے رات بھر خود مرے سائے نے بھی ڈھونڈا تھا مجھے مجھ کو حسرت کہ حقیقت میں نہ دیکھا اس کو اس کو ناراضگی کیوں خواب میں دیکھا تھا مجھے اجنبی بن کے سر راہ ملا تھا جو ابھی یہ وہی شخص ہے جس نے کبھی چاہا تھا مجھے جب بھی تنہائی ملے آئینہ ہے یا میں ...

    مزید پڑھیے

    آ دل میں تجھے کہیں چھپا لوں

    آ دل میں تجھے کہیں چھپا لوں لوگوں کی نگاہ سے بچا لوں کیوں تجھ پہ گمان بے وفائی کیوں اپنے ہی دل کی بد دعا لوں دیوار امید گر رہی ہے تصویر تری کہاں لگا لوں آئنے کی دھند صاف کر کے کیوں خود کو نہ حال دل سنا لوں یہ فاصلے کیسے ختم ہوں گے میں کیسے تجھے یہاں بلا لوں کٹتے ہی نہیں پہاڑ سے ...

    مزید پڑھیے

    وہم ثابت ہوئے سب خواب سہانے تیرے

    وہم ثابت ہوئے سب خواب سہانے تیرے یاد کرتے ہیں مگر لوگ فسانے تیرے کاش وہ دن نہ کبھی آئے کہ تو آ جائے راس آتے ہیں مرے جی کو بہانے تیرے ایسی افتاد پڑی اپنی خبر بھی نہ رہی ہم تو آئے تھے یہاں رنگ جمانے تیرے کل چھپا رکھتے تھے خود سے بھی محبت اپنی آج آئے ہیں تجھے داغ دکھانے تیرے خلق ...

    مزید پڑھیے

    دل طلب گار تماشا کیوں تھا

    دل طلب گار تماشا کیوں تھا یعنی حسرت کش دنیا کیوں تھا دن بہر حال گزر ہی جاتے دل کا احسان اٹھایا کیوں تھا سخت بیگانہ تھا لیکن یارب اتنا مانوس وہ چہرا کیوں تھا جز غزل خاک تھا دامن میں مرے اس نے پھر پیار سے دیکھا کیوں تھا وہ اگر میری رسائی میں نہ تھا آئینے میں کوئی ویسا کیوں ...

    مزید پڑھیے

    اک عمر فسانے غم جاناں کے گڑھے ہیں

    اک عمر فسانے غم جاناں کے گڑھے ہیں تارے افق شعر پہ کیا کیا نہ جڑے ہیں صحرا میں ہے جل تھل تو سمندر میں بگولے ہم وضع کے پابند ہیں چپ چاپ پڑے ہیں آئے کوئی جائے ہمیں کیا کام کہ ہم لوگ کھمبے ہیں کہ سڑکوں کے کنارے پہ گڑے ہیں خود پر جو پڑی ہے تو دھڑکتا نہیں دل بھی غیروں کے لئے کعبے میں جا ...

    مزید پڑھیے

    دل سخت نڈھال ہو گیا ہے

    دل سخت نڈھال ہو گیا ہے سانس آنا محال ہو گیا ہے تو تیرا وصال تیری فرقت سب خواب و خیال ہو گیا ہے وہ شوق کہ تھا متاع ہستی اب جی کا وبال ہو گیا ہے کیا ربط ہے میرا روز و شب سے ہر لمحہ سوال ہو گیا ہے جو درد بھلا دیا تھا تو نے وہ درد بحال ہو گیا ہے اب چارہ گری سے فائدہ کیا آغاز مآل ہو ...

    مزید پڑھیے

    جانے کس کس کی توجہ کا تماشا دیکھا

    جانے کس کس کی توجہ کا تماشا دیکھا توڑ کر آئنہ جب اپنا ہی چہرا دیکھا آ لگے گور کنارے تو ملا مژدۂ وصل رات ڈوبی تو ابھرتا ہوا تارا دیکھا ایک آنسو میں ہوئے غرق دو عالم کے ستم یہ سمندر تو ترے غم سے بھی گہرا دیکھا یاد آتا نہیں کچھ بھی کہ یہاں دنیا میں کون سی چیز نہیں دیکھی مگر کیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4